0
Friday 8 Jul 2011 19:02

کراچی ٹارگٹ کلنگ،شرپسندوں کا راج، دستی بموں کے حملے اور فائرنگ، 3 دنوں میں 85 سے زائد افراد جاں بحق، 200 سے زائد زخمی

کراچی ٹارگٹ کلنگ،شرپسندوں کا راج، دستی بموں کے حملے اور فائرنگ، 3 دنوں میں 85 سے زائد افراد جاں بحق، 200 سے زائد زخمی
کراچی:اسلام ٹائمز۔ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے، چند گھنٹوں میں چھ سالہ بچے سمیت مزید 7 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، تین دن میں ہلاکتوں کی تعداد 85 ہو گئی ہے۔ پولیس اور رینجرز کی متاثرہ علاقوں میں موجودگی بے سود ثابت ہو رہی ہے، فائرنگ کے ان واقعات میں سب سے زیادہ متاثر اورنگی ٹاؤن کا علاقہ ہے، جہاں قصبہ کالونی، علیگڑھ کالونی اور گلفام آباد سمیت مختلف علاقوں میں 26 افراد کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا۔ اُدھر بنارس اور سائٹ میں مسافر بسوں پر فائرنگ سے 10 افراد جاں بحق ہوئے۔ دوسری جانب سائٹ کے علاقے میں ایک فیکٹری کی پارکنگ میں موجود متعدد موٹر سائیکلوں کو جلا دیا گیا جبکہ مشتعل افراد گاڑیوں پر پتھراؤ بھی کرتے رہے۔
دیگر ذرائع کے مطابق کراچی میں دہشت گردی کی لہر آج چوتھے روز بھی جاری ہے، تازہ پرتشدد واقعات میں مزید 21 شہری ہلاک اور 25 زخمی ہو گئے، شرپسندوں نے مخالف آبادیوں کو راکٹوں اور بموں سے نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے، متاثرہ علاقوں سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی ہو رہی ہے۔ کراچی میں منگل کو اچانک شروع ہونے والی دہشت گردی کی لہر میں آج تک 85 سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ جبکہ لگ بھگ دو سو شہری زخمی ہو چکے ہیں۔ جن میں معصوم بچے، خواتین اور بوڑھے بھی شامل ہیں۔ 
اورنگی ٹاوٴن سے پھوٹنے والے پرتشدد ہنگاموں نے کراچی غربی کے علاوہ شہر کے دیگر کئی علاقوں کو بھی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ جس کے نتیجے میں اورنگی ٹاوٴن، کٹی پہاری، قصبہ کالونی، مسلم آباد، علی گڑھ کالونی، اسلامیہ کالونی، ہریانہ کالونی، مومن آباد، بنارس، نارتھ ناظم آباد، ناظم آباد، بلدیہ ٹاوٴن، اولڈ ستی ایریا، کھارادر، بھیم پورہ، سائٹ، شیرشاہ اور دیگر آبادیاں بھی دہشت گردی اور بدامنی کی لپیٹ میں آچکی ہیں۔ جہاں حکومت یا اس کی حکمرانی، قانون یا اسے نافذ کرنے والے ادارے ناکام دکھائی دیتے ہیں۔ شہر میں پولیس اور رینجرز کی چوکیاں خالی ہیں۔ جہاں سے سرکاری اہلکار غائب ہیں اور اطلاعات کے مطابق ایسی بیشتر چوکیاں اب دہشت گرد اپنی کارروائیوں کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔ شدید فائرنگ کے باعث سیکڑوں شہری ان علاقوں سے نقل مکانی کر چکے ہیں۔ جن کی املاک کو جلایا جا رہا ہے جبکہ انتہائی مجبوری کے باعث ان آبادیوں میں رکے ہوئے شہری گولیوں کا نشانہ بن رہے ہیں۔ 
کراچی کی مسرور ائر بیس سے جڑے ہوئے علاقے بلدیہ ٹاوٴن میں تو دہشت گردوں نے شدید فائرنگ کے ساتھ ساتھ مخالفین کے گھروں پر راکٹ لانچرز اور دستی بموں سے حملے کئے ہیں، یہ راکٹ گذشتہ رات گئے بلدیہ ٹاوٴن کے پٹنی محلے، گجرات محلے، ترک محلے، کے ایس مجاہد روڈ کے گھروں پر گرے۔ شرپسندوں نے دستی بموں سے بھی سرکاری و نجی املاک کو نشانہ بنایا۔ اولڈ سٹی ایریا کے علاقے بھیم پورہ میں موٹر سائیکل سوار دہشت گردوں نے ایک گھر پر دستی بم سے حملہ کیا۔ جس سے محمد حسین ہلاک جبکہ 6 افراد زخمی ہوئے۔ کراچی میں گذشتہ روز 37 افراد دہشت گردی بھینٹ چڑھ گئے۔ جبکہ رات گئے سے آخری اطلاعات تک مزید 20 افراد ہلاک 25 زخمی ہو چکے ہیں۔ تازہ واقعات میں اورنگی ٹاوٴن، کٹی پہاڑی، قصبہ کالونی میں 6، بلدیہ ٹاوٴن کے مختلف علاقوں میں 6، کھارادر میں تین افراد ہلاک ہوچکے ہیں، فائرنگ سے دیگر ہلاکتیں، حسن اسکوائر، نیوکراچی، سولجر بازار، ماڈل کالونی میں ہوئیں۔
خبر کا کوڈ : 83740
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش