0
Thursday 7 Jul 2011 21:15

کراچی،پرتشدد واقعات اور فائرنگ، ہلاکتوں کی تعداد 22 ہو گئی، گزشتہ تین روز میں ہلاکتوں کی تعداد 60 سے تجاوز کر گئی

کراچی،پرتشدد واقعات اور فائرنگ، ہلاکتوں کی تعداد 22 ہو گئی، گزشتہ تین روز میں ہلاکتوں کی تعداد 60 سے تجاوز کر گئی
کراچی:اسلام ٹائمز۔ کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں بس پر فائرنگ سے 3 افراد جاں بحق ہو گئے جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 22 ہو گئی ہے۔ قصبہ کالونی میں فائرنگ کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔ گولی لگنے سے مزید ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔ رات بارہ بجے سے اب تک ہلاک ہونے والوں کی تعداد 20 ہو چکی ہے جبکہ 12 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ علاقے میں تین روز سے جاری کشیدگی کی وجہ سے علاقہ مکینوں نے پولیس کی حفاظت میں نقل مکانی شروع کر دی ہے۔ پولیس کی کي بکتر بند گاڑیوں نے درجن سے زائد خاندانوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا۔ آئی جی سندھ نے کہا ہے کہ کراچی کے حالات بٹن دبا کر ٹھیک نہیں کر سکتے۔
کراچی میں موت کا وحشیانہ رقص جاری ہے۔ قتل و غارت گری کا سلسلہ مزید علاقوں تک پھیل گیا ہے۔ دہشت گردوں نے بسوں پر فائرنگ کا نیا خونی کھیل شروع کر دیا ہے۔ پولیس اور رینجرز کے گشت کے گشت کے باوجود آج فائرنگ کے واقعات میں مزید بیس سے زائد افراد کی زندگی کا چراغ گل کر دیا گیا۔ تین روز میں ہلاکتوں کی تعداد ساٹھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ مرنے والوں کے گھروں میں صف ماتم بچھی ہے۔ جمعرات کی شام ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت دہشت گردوں نے اورنگی ٹاﺅن، بنارس پل اور میٹروول سمیت مختلف علاقوں میں بسوں پر فائرنگ کر کے 13 افراد کو لقمہ اجل بنا دیا گیا۔ نارتھ ناظم آباد میں نامعلوم مسلح افراد نے ڈبلیو 55 کی مسافر بس پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس سے پانچ مسافر اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ بنارس چوک کے قریب دو بسوں پر فائرنگ سے بھی پانچ افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے جبکہ 20 سے زاہد افراد زخمی بھی ہوئے۔ دریں اثناء میٹروول میں میٹرو سینما میں ماشاءاللہ مسافر کوچ پر فائرنگ سے تین افراد جاں بحق ہوئے۔ ان واقعات میں بیس سے زائد مسافر زخمی بھی ہوئے۔ انڈہ موڑ پر بھی بس پر فائرنگ کی گئی، جس میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔
آج کٹی پہاڑی پر فائرنگ سے ایک جبکہ قصبہ کالونی میں دو نوجوانوں کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔ کورنگی کے علاقے ہریانہ کالونی میں تین افراد قتل ہوئے۔ ابوالحسن اصفہانی روڈ پر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو افراد زخمی ہوئے۔ سختی حسن کے قریب قلندریہ چوک پر فائرنگ میں بھی متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ اس طرح مجموعی طور پر تین دنوں میں مجموعی طور پر ہلاکتوں میں تعداد 60 سے زاہد ہو گئی ہے۔ اورنگی ٹاون، قصبہ کالونی میں فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے، دو سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے گروپوں میں مورچہ بند فائرنگ، گھروں پر حملوں اور جلاﺅ گھیراو کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ اورنگی ٹاون، علی گڑہ کالونی، قصبہ کالونی، بخاری کالونی، مسلم آباد کٹی پہاڑی اور آس پاس کی آبادی تین روز سے محصور ہے، دکانیں بند ہیں اور خوراک ختم ہونے کے بعد نوبت فاقوں تک جا پہنچی ہے۔ شورش زدہ علاقوں سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔
حالات بلدیہ ٹاون کے مختلف علاقوں میں بھی خراب ہو گئے ہیں۔ بلدیہ ٹاﺅن میں ٹاون آفس پر دستی بم سے حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں چھت ایک منہدم ہو گیا، خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، کراچی میں کاروباری سرگرمیاں تقریباً ختم ہو چکی ہیں اور لوگ امن کی بھیک مانگ رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 83632
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش