0
Thursday 9 Jan 2020 22:37

دماغ خراب ہوا تو استعفے دے کر پی پی کے ساتھ مل جائیں گے، خالد مقبول صدیقی

دماغ خراب ہوا تو استعفے دے کر پی پی کے ساتھ مل جائیں گے، خالد مقبول صدیقی
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے ملنے والی پیشکش پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارتیں نوکریاں تھوڑی ہیں کہ اچھی کے لئے ادھر سے ادھر ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ پی پی کے ساتھ ماضی کا تجربہ اچھا نہیں ہے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے ذرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جس دن دماغ خراب ہوا اس دن استعفے دے کر پی پی کے ساتھ مل جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے استفسار کیا کہ جس جمہوریت کے ثمرات عوام تک نہ پہنچیں اس کا کیا فائدہ؟ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کراچی معاشی دہشت گردی کا شکار ہے۔ کنوینر ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ شہر قائد کی آبادی ایک کروڑ 60 لاکھ دکھائی گئی ہے جب کہ ہمارے حساب سے کراچی کی آبادی تین کروڑ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان کے سیلز ٹیکس میں سے 87 فیصد حصہ کراچی دیتا ہے۔ انہوں نے کسی کا بھی نام لئے بغیر کہا کہ کوئی تو ہے جو کراچی کو لوٹ رہا ہے۔

چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے گزشتہ دنوں کہا تھا کہ اگر ایم کیو ایم وفاقی حکومت سے علیحدگی اختیار کرلے تو وہ اسے سندھ میں وہی وزارتیں دینے کو تیار ہیں جو اس وقت اسے وفاق میں حاصل ہیں۔ پی پی چیئرمین کی جانب سے ملنے والی پیشکش کے بعد ملکی سیاست میں ایک ہلچل سے محسوس کی گئی تھی اور ملنے والی پیشکش پر غورو خوص کے لئے ایم کیو ایم پاکستان کا ایک اعلیٰ سطحی اجلاس بھی منعقد ہوا تھا جس کے بعد پی پی کی پیشکش پر ردعمل دیا گیا تھا۔ ذرائع ابلاغ میں ایم کیو ایم پاکستان سے تعلق رکھنے والے میئر کراچی وسیم اختر کی بھی بات چیت سامنے آئی تھی جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ کراچی اور عوام کے مفاد میں کسی کے ساتھ بھی بیٹھ سکتے ہیں، البتہ ان کا کہنا تھا کہ وہ ایسا صرف وزارتوں کے حصول کے لئے نہیں کرسکتے ہیں۔ ان کا دعویٰ تھا کہ ایم کیو ایم نے کبھی بھی مفادات کی سیاست نہیں کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 837553
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش