1
Tuesday 14 Jan 2020 00:22
امریکہ عالم اسلام کا دوست نہیں بلکہ دشمن ہے

امریکہ کا جنرل سلیمانی اور ابو مہدی المہندس پر حملہ دراصل عالم اسلام پر حملہ ہے، ملی یکجہتی کونسل

امریکہ کا جنرل سلیمانی اور ابو مہدی المہندس پر حملہ دراصل عالم اسلام پر حملہ ہے، ملی یکجہتی کونسل
اسلام ٹائمز۔ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کا سربراہی اجلاس منصورہ لاہور ہوا، جس میں امریکہ کی طرف سے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی راہنماء ابو مہدی المہندس پر حملہ کی شدید مذمت کی گئی، اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ اجلاس یہ سمجھتا ہے کہ امریکہ کا یہ اقدام صرف ان رہنماﺅں پر نہیں بلکہ عالم اسلام پر حملہ اور امریکہ کی دہشت گرد پالیسیوں کا تسلسل اور بیّن ثبوت ہے۔ امریکہ عالم اسلام کا دوست نہیں بلکہ دشمن ہے۔ اجلاس مطالبہ کرتا ہے کہ امریکہ، پاکستان، افغانستان، عراق، شام اور دیگر مسلمان ممالک سے نکل جائے اور یمن میں جنگ فی الفور ختم کی جائے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اسی طرح امریکہ کی سرپرستی میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور کشمیر میں ایک طویل کرفیو کی بھی اجلاس شدید مذمت کرتا ہے اور مطالبہ کرتا ہے کہ بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کا احترام کرے اور فوری کرفیو اٹھائے، بےگناہ کشمیریوں کا قتل عام بند کرکے اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر فوری عمل کرتے ہوئے انہیں حق خود ارادیت فراہم کرے۔ اجلاس نے حکومت پاکستان کی کشمیر پالیسی پر سخت مایوسی کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے کشمیر کی مسلمہ پالیسی سے صریحاً انحراف کیا ہے۔ قوم 5 فروری کو یکجہتی کشمیر کے حوالے سے ملک گیر احتجاج کرے گی اور ملک بھر میں ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم اور اس میں شامل سیاسی جماعتوں کی سطح پر احتجاجی پروگرام منعقد کرے گی۔ قوم کشمیر اور فلسطین پر کوئی سودے بازی قبول نہیں کرے گی۔

اجلاس میں کوالالمپور کانفرنس میں وزیراعظم پاکستان کی عدم شرکت اور بائیکاٹ کی مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ نہ صرف اندرونی بلکہ خارجہ محاذ پر بھی حکومت پاکستان نہ صرف مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے، بلکہ وزیراعظم صریحاً ناقابل اعتماد ہوگئے ہیں۔ ان کی موجودگی میں پاکستان کی مشکلات میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے۔ اُن کی غلط پالیسیوں کی بناء پر یہ خطرہ پیدا ہوگیا ہے کہ وہ کسی دباﺅ کے نتیجے میں پاکستان اور عالم اسلام کے خلاف کوئی بھی اقدام کرسکتے ہیں۔ حکومت اقتصادی میدان میں بھی مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے۔ سود، قرضے اور کرپشن میں بےپناہ اضافہ حکومت کی ناکامی کامنہ بولتا ثبوت ہے۔ آئی ایم ایف کی کڑی شرائط پر عمل درآمد کی وجہ سے عوام مہنگائی اور بے روز گاری سے دوچار ہیں۔ عوام کی قوت خرید میں مسلسل کمی پیداواری لاگت میں اضافہ، صنعت و تجارت، زراعت کے شعبہ میں بحران جبکہ بجلی، گیس اور تیل کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ نے قومی معیشت کا پہیہ جام کر دیا ہے۔

ریاست مدینہ کے قیام کا نعرہ اور وزیراعظم کا اعلان ایک مذاق بن کر رہ گیا ہے۔ تمام اعلانات کی طرح ریاست مدینہ کے قیام کے اعلان سے بھی وزیراعظم نے عملاً یوٹرن لے لیا ہے، جبکہ حقیقت یہ ہے کہ ملکی مسائل کا واحد حل اسلام ہی کی حکمرانی میں مضمر ہے۔ ملی یکجہتی کونسل ریاست مدینہ کا خاکہ تیار کرنے کے لیے ایک کمیٹی بنا چکی ہے۔ وہ یہ خاکہ تیار کرکے منظوری کے بعد جلد حکومت اور قوم کے سامنے پیش کرے گی، اجلاس نے دنیا بھر میں اقلیتوں کے تحفظ، اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک کی بھی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ اقلیتوں کیساتھ جانبدارانہ رویہ ختم کیا جائے۔ اجلاس میں دینی مدارس کی آزادی اور خود مختاری کے تحفظ کا عزم کیا گیا اور مطالبہ کیا کہ حکومت دینی مدارس کے خلاف اقدامات سے گریز کرے۔ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کی سلامتی، استحکام، مہنگائی و بے روزگاری کے خاتمے اور عوام کے جملہ مسائل کے حل کے لیے بھرپور کردار ادا کرے گی۔ یہ اجلاس نائیجیریا کے مسلم راہنما آیت اللہ علی ابراہیم زکزاکی کی ناجائز اسیری کی مذمت کرتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 838291
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش