0
Wednesday 15 Jan 2020 14:41

برطانیہ کی کسی بھی نئی حماقت پر شدید ردعمل کا اظہار کرینگے، ایران

برطانیہ کی کسی بھی نئی حماقت پر شدید ردعمل کا اظہار کرینگے، ایران
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں تہران میں تعینات برطانوی سفیر کیطرف سے اپنے غیر قانونی، غیر پیشہ وارانہ اور مشکوک اقدام کے دوران ملک کے اندرونی معاملات سے متعلق ایک عوامی اجتماع میں شرکت کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے برطانیہ کو مزید کسی احمقانہ اقدام اٹھانے پر متنبہ کیا ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ نے گذشتہ روز اپنے ایک بیان میں جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مھدی المھندس کو شہید کئے جانے کے امریکی اقدام کی حمایت پر مبنی برطانوی وزیر خارجہ کے بیان جو دہشتگردی کے اس امریکی اقدام میں برطانوی شراکت داری کو ثابت کرتا ہے، کی بھی ایک مرتبہ پھر شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ہم ملک کے اندرونی معاملات سے متعلق عوامی اجتماع میں برطانوی سفیر کی شرکت کو ملکی اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت تصور کرتے ہیں، جو سفارتی تعلقات کے سراسر منافی اور ایران کیخلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی امریکی پالیسی میں برطانوی شراکت داری کو ظاہر کرتا ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے اس بیان میں برطانیہ کیطرف سے ایران پر مزید پابندیاں عائد کئے جانے کی دھمکیوں کے بارے میں کہا گیا ہے کہ واضح ہے کہ برطانوی رژیم اپنے غلط حساب و کتاب کی بناء پر اپنے ایران دشمن توہمات کی پیروی کرنے میں مصروف ہے۔ ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ برطانوی حکمرانوں کو جان لینا چاہیئے کہ ایران پر لگائے جانیوالے ناروا الزامات، برطانیہ کیطرف سے امریکہ کی اندھی تقلید، امریکی ڈر سے جوہری معاہدے پر برطانیہ کے عدم عملدرآمد اور حتی برطانوی عدالت کے فیصلے کے باوجود ایرانی عوام کے سینکڑوں ملین پونڈز واپس کرنے میں برطانوی حکومت کی ناکامی پر پردہ نہیں ڈال سکتے۔ ایرانی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ برطانیہ کیطرف سے ہونیوالے کسی بھی نئے احمقانہ اقدام پر شدید اور متناسب ردعمل کا اظہار کیا جائیگا، جس کی تمام ذمہ داری برطانیہ پر ہی عائد ہوگی۔ ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ برطانوی حکمرانوں کو چاہیئے کہ وہ تہران میں موجود اپنے سفارت خانے کیطرف سے ملکی اندرونی مسائل میں ہونیوالی مداخلت اور اشتعال انگیزی پر مبنی ہر قسم کے اقدام کو فوری طور پر روکے۔ ایرانی وزارت خارجہ نے برطانیہ کو متنبہ کیا کہ ملکی معاملات میں مداخلت کے مزید کسی اقدام پر ایرانی وزارت خارجہ صرف برطانوی سفیر کو طلب کرنے پر ہی اکتفاء نہیں کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 838627
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش