0
Tuesday 28 Jan 2020 12:41

مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ معطلی کے 172 روز مکمل، پری پیڈ موبائیل سروس بحال

مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ معطلی کے 172 روز مکمل، پری پیڈ موبائیل سروس بحال
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں سائبر کرفیو کے 172 روز مکمل ہوگئے ہیں جسکی وجہ سے جملہ شعبہ جات بری طرح سے متاثر ہورہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق وادی کشمیر میں گزشتہ برس 5 اگست سے جاری انٹرنیٹ بندش کے سبب زندگی کا ہر ایک شعبہ بری طرح سے متاثر ہورہا ہے۔ کشمیر میں 5 اگست سے انٹرنیٹ پر عائد پابندی دنیا کے کسی خطے میں انٹرنیٹ کی طویل ترین بندش میں بدل رہی ہے۔ چھ ماہ سے زیادہ عرصے کی اس پابندی سے ہر سطح پر کاروبار متاثر ہوا جس سے ریاست جموں و کشمیر کی معشیت تباہ ہوکر رہ گئی ہے۔ ادھر انٹرنیٹ بندش کی وجہ سے عام لوگوں کے ساتھ ساتھ صحافیوں کو بھی شدید ترین مشکلات کا سامنا درپیش ہے۔ اس وقت کشمیر میں صحافت محکمہ اطلاعات و رابطہ عامہ کے دفتر تک محدود ہوکر رہ گئی ہے۔ یہاں قائم میڈیا سہولیاتی مرکز میں صحافیوں کو چند منٹوں کے لئے باری باری انٹرنیٹ کا استعمال کرنا پڑتا ہے، یعنی پورے دن لائن میں بیٹھ کر صرف پندرہ منٹ انٹرنیٹ کا استعمال ممکن ہوجاتا ہے جبکہ موجودہ دور میں انٹرنیٹ معلومات کا بنیادی ذریعہ اور ضرورت ہے۔ کشمیر کے تین سو صحافیوں کی لئے فقط چھے کمپیوٹر دستیاب رکھے گئے ہیں۔ کشمیر چیمبر آف کامرش اینڈ انڈسٹری کے صدر شیخ عاشق کا کہنا ہے کہ حکومت کی انٹرنیٹ پر بندش اور پابندی سے کشمیر کی تمام صنعتیں دم توڑ رہی ہیں اور ایک بڑا طبقہ بے روزگار ہوکر رہ گیا ہے۔ اس دوران این سی کے لیڈر و ممبر پالیمنٹ جسٹس حسنین نے کہا کہ یہ پابندیوں کا کوئی جواز نہیں ہے اور یہ تمام کشمیریوں کو اجتماعی طور پر سزا دینے کے مترادف ہے۔ حالیہ دنوں مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست کے بعد مسلسل انٹرنیٹ بندشوں کے خلاف سرینگر میں صحافیوں نے احتجاج کرتے ہوئے انٹرنیٹ کی بحالی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ صحافت کو جمہوریت کا جوتھا ستون قرار دیا جاتا ہے تاہم دیگر شعبہ جات کو جہاں انٹرنیٹ کی سہولیات فراہم کی گئی وہی صحافیوں کو نظرانداز کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ میڈیا سینٹر میں اگرچہ تقریباً تین سو صحافی روزانہ کی بنیادوں پر کام کاج کرتے ہیں تاہم وہاں کوئی بھی چیز انکی صیغہ راز میں نہیں رہتی ہے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ حکومت نے اگرچہ یہ دعوی کیا ہے کہ ٹو جی موبائیل سروس کو بحال کیا گیا ہے لیکن یہ دعوی حقیقت سے کوسوں دور ہے تاہم حکومت نے پری پیڈ موبائیل سروس کو چھ ماہ بعد بحال کیا ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 841159
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش