0
Saturday 1 Feb 2020 19:56

کرغزستان، میانمار، اریٹیریا، نائیجیریا، سوڈان اور تنزانیہ پر امریکا کا ویزا حاصل کرنے کے لیے پابندی عائد

کرغزستان، میانمار، اریٹیریا، نائیجیریا، سوڈان اور تنزانیہ پر امریکا کا ویزا حاصل کرنے کے لیے پابندی عائد
اسلام ٹائمز۔ امریکا نے مزید 6 ممالک کے شہریوں پر سفری پابندی عائد کردی۔ ٹرمپ انتظامیہ نے سفری پابندی کے حق میں جواز پیش کیا کہ پابندی کی زد میں آنے والے ممالک کے شہری سیکیورٹی کے کم ترین معیارات کو پورا کرنے میں ناکام ہیں۔ وائٹ ہاؤس نے اعلامیے میں کہا کہ کرغزستان، میانمار، اریٹیریا، نائیجیریا، سوڈان اور تنزانیہ پر امریکا کا ویزا حاصل کرنے کے لیے نئی سفری پابندی عائد کی گئی۔ علاوہ ازیں کہا گیا کہ متاثرہ ممالک کے شہریوں پر مکمل سفری پابندی عائد نہیں کی گئی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے پابندیوں سے متعلق اعلامیے پر دستخط کیے جس کے بعد سفری پابندیاں 21 فروری سے نافذ ہوں گی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی امریکا نے مسلم اکثریتی ممالک پر سفری پابندیاں عائد کی تھیں جس پر امریکی صدر کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ وائٹ ہاؤس نے اپنے اعلامیے میں کہا کہ یہ مسئلہ قومی سلامتی کے لیے بنیادی حیثیت رکھتا ہے کہ اگر کوئی غیر ملکی امریکا کے لیے سفر کا خواہش مند ہے تواسے لازمی طور پر امریکی قوانین اور انٹیلی جنس اداروں کے وضع کردہ اصولوں اور قوائد کو پورا کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ سوڈان اور کرغزستان اکثریتی مسلم ممالک ہیں۔ پیو ریسرچ سنٹر کے مطابق نائیجیریا 20 کروڑ نفوس پر مشتمل دنیا ملک ہے جہاں عیسائی اور مسلمان یکساں طور پر تقسیم ہیں لیکن مسلمان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے۔ دوسری جانب امریکن سول لبرٹیز یونین امیگرینٹس رائٹس پروجیکٹ کے ڈائریکٹر عمر نے کہا کہ امریکا کو گزشتہ ویزا پابندیوں میں توسیع نہیں کرنی چاہیے تھی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسلم مخالف پالیسی پر مسلسل گامزن ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کی لاعلمی اور نسل پرستی کی وجہ سے امریکی خاندانوں، یونیورسٹیوں اور کاروباری اداروں کو اس کی قیمت ادا کرنا پڑ رہی ہے۔ 22 جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ان کی انتظامیہ چند ممالک پر مشتمل ایک فہرست تیار کر رہی ہے جن کے شہریوں پر امریکا میں داخلے پر پابندی ہوگی یا ان ممالک کے شہریوں کی آمد سخت شرائط کی تکمیل سے مشروط ہوگی۔

ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر انہوں نے کہا تھا کہ ہم چند ممالک پر پابندی لگا رہے ہیں، ہمارہے لیے تحفظ ضروری ہے، ہمارے لوگوں کو تحفظ ملنا چاہیے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق فیڈرل رجسٹرار کے نئے قوانین میں کہا گیا کہ ایسی درخواست گزار خواتین کو سیاحت کا ویزا نہیں ملے جو حاملہ ہیں اور بچوں کی پیدائش امریکا میں چاہتی ہیں۔ واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کا صدارتی عہدہ سنبھالنے کے فوری بعد ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے جس کے ذریعے ایران، سوڈان، شام، لیبیا، صومالیہ اور یمن کے شہریوں پر امریکا میں داخل ہونے پر پابندی عائد کی گئی تھی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 27 جنوری 2017 کے اس فیصلے میں عراق بھی شامل تھا تاہم بعد ازاں امریکی فوج کی یہاں موجودگی کے باعث عراق کو مذکورہ پابندی کی فہرست سے نکال دیا گیا، اس حکم کے ذریعے شام کے مہاجرین کو بھی ملک میں آنے سے روک دیا گیا تھا۔

بعد ازاں امریکی صدر نے نیا سفری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے شمالی کوریا، چاڈ اور وینزویلا کے شہریوں پر امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کردی تھی، جبکہ سوڈان کا نام سفری پابندی کی موجودہ فہرست سے خارج کردیا تھا۔ امریکا کی جانب سے نئی پابندیاں گذشتہ 90 روزہ سفری پابندی کی میعاد ختم ہونے کے بعد عائد کی گئی تھیں، تاہم وائٹ ہاؤس کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ یہ اقدام امریکا کو کسی بھی دہشت گرد حملے سے محفوظ رکھنے کے لیے کیا گیا۔ خیال رہے کہ ماضی میں جاری ایک بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بحیثیت صدر، میں ایسے لوگوں کو اپنے ملک میں آنے کی اجازت نہیں دوں گا جو ہمیں نقصان پہنچانا چاہتے ہوں، میں ایسے لوگوں کو چاہتا ہوں جو امریکا اور اس کے تمام شہریوں سے محبت کرتے ہیں اور جو محنت کرنے والے اور پیداواری ہوں۔
خبر کا کوڈ : 842026
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش