0
Friday 14 Feb 2020 08:47

احتجاجی خواتین کو کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے، ڈاکٹر کلب صادق

احتجاجی خواتین کو کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے، ڈاکٹر کلب صادق
اسلام ٹائمز۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے نائب صدر ڈاکٹر سید کلب صادق نے جمعہ کے روز خواتین کے مظاہرے میں شرکت کی اور سب کو خواتین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ سخت علیل ہونے کے باوجود ڈاکٹر سید کلب صادق حسین آباد گھنٹہ گھر کے سبزہ زار پر جاری سی اے اے، این آر سی اور این پی آر مخالف خواتین کے مظاہرے میں شریک ہوئے اور کچھ دیر تک وہاں ٹھہرے۔ قبل ازیں سنگین بیماری میں مبتلا ڈاکٹر کلب صادق نے گذشتہ شب ایک ویڈیو پیغام سے دھرنے پر بیٹھی خواتین کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے دیگر علماء کی غیر موجودگی پر سخت تنقید بھی کی۔ انہوں نے خواتین کو دیئے اپنے پیغام میں کہا کہ آپ کو کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ڈاکٹر کلب صادق نے مرکزی اور ریاستی حکومت کو اپنے نشانے پر لیتے ہوئے کہا کہ جمہوریت میں اس طرح کے دھرنے کی اجازت ہے مگر سیاستداں اور حکمراں جس طرح سے ان خواتین کو اپنا نشانہ بنائے ہوئے اسکی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے قومی آواز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ کہاں کا انصاف ہے کہ کھلے آسمان کے نیچے خواتین کو پوری پوری رات گزارنا پڑ رہی ہے، انکی گودیوں میں بچے ہیں مگر اسکے باوجود مظاہرین کو اس پارک میں شامیانہ نصب کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ رات کو بجلی کاٹ دینا اور الاؤ کی اجازت نہ دینا انسانیت کے خلاف اقدامات ہیں۔
 
مولانا سید کلب صادق نے اپنے ایک ویڈیو میں مودی اور یوگی حکومتوں کو نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ مولویوں کی بھی سخت سرزنش کی تھی اور کہا کہ ان کی فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا لکھنو تمیزداروں کا شہر ہے یوگی جی کا پس منظر مجھے خوب معلوم ہے ان کو بات کرنے کی تمیز نہیں ہے۔ یاد رہے ڈاکٹر کلب صادق عرصہ دراز سے نا اہل مولویوں اور ان اکابرین قوم کے خلاف بولتے رہے ہیں جو ذاتی مفادات کی وجہ سے عدل و انصاف کے حق میں آواز بلند کرنے سے کترا رہے ہیں۔ ادھر گھنٹہ گھر کے دھرنے میں خواتین کی تعداد روز بروز بڑھ رہی ہے اور ان کے جوش کو سردی کی شدت بھی کم نہیں کر پا رہی ہے۔ دریں اثنا اتر پردیش کے دیگر مقامات سے خواتین کے مظاہروں کی بھی اطلاعات ہیں اور ان میں یو پی کے وزیراعلٰی یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف زیادہ غصہ ہے جو بجائے زخموں پر مرہم رکھنے کے زخموں کو کرید رہے ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 844456
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش