0
Wednesday 4 Mar 2020 11:25

شہریت ترمیمی قانون اور دہلی فسادات کیخلاف کسانوں اور طلبہ کا ریل روکو احتجاج

شہریت ترمیمی قانون اور دہلی فسادات کیخلاف کسانوں اور طلبہ کا ریل روکو احتجاج
اسلام ٹائمز۔ طلبہ، نوجوانوں، کسانوں اور مزدوروں کی 14 یونینوں کے ممبروں نے دہلی فسادات، سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف امبالہ میں احتجاج کرتے ہوئے بھٹنڈا، امبالہ سیکشن پر ریل روکو احتجاجی مظاہرہ کیا جس سے ٹرین خدمات متاثر ہوئیں۔ رضاکار جن میں خواتین بھی شامل تھیں، ٹرین کی پٹریوں پربیٹھ گئے اور سی اے اے واپس لینے، این پی آر اور این آر سی ختم کرنے اور دہلی فسادات کے مہلوکین کے اہل خانہ کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے بھارتی حکومت سے بھاجپا وزیر انوراگ ٹھاکر، پرویش ورما اور کپل مشرا کو گرفتار کرنے پر زور دیا اور فسادات کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے پنجاب کے کئی اضلاع میں امن مارچ کا انعقاد بھی کیا۔ ٹائمس آف انڈیا کی خبر کے مطابق اس احتجاج کے سبب بھٹنڈا سیکشن پر برنالہ سے 15 کلومیٹر کے قریب ٹپا پر ایک مسافر ٹرین اور 2 مال گاڑیاں پچاس منٹ تک رکی رہیں۔ اس دوران کسانوں کی تنظیم بی کے یو (ایکتا اہگراہن) کے نائب صدر جھنڈا سنگھ جیتھک نے کہا کہ بھارتی حکومت مذہب کی بنیاد پر بھارت کو بانٹنے کا کام کررہی ہے۔ دہلی میں ہندو مسلم سماج کے افراد کی ہلاکتوں نے ملک کے بھائی چارہ اور سیکولرازم کے لئے شدید خطرہ پیدا کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ جو لوگ ان ہلاکتوں میں ملوث ہیں، انہیں سخت سزا دی جائے۔ جھنڈا سنگھ کے مطابق سی اے اے، این پی آر اور این آر سی کے خلاف 8 مارچ کو سنگرور ضلع کے مالیرکوٹلہ شہر میں ایک بڑا احتجاج کیا جائے گا۔ اس تعلق سے امبالہ ڈویژن کے ریلوے منیجر(ڈی آر ایم) جی ایم سنگھ نے کہا کہ ایک پیسنجر اور ۲؍ مال گاڑیاں ٹرین روکوآندولن کی وجہ سے رک گئی تھیں۔
خبر کا کوڈ : 848312
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش