0
Saturday 28 Mar 2020 15:47

مارکیٹ سے ماسک غائب ہونے کے بعد چارسدہ کے ٹیلرز نے یہ ذمہ اپنے سر لے لیا

مارکیٹ سے ماسک غائب ہونے کے بعد چارسدہ کے ٹیلرز نے یہ ذمہ اپنے سر لے لیا
اسلام ٹائمز۔ ملک بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد جب مارکیٹ سے فیس ماسک اور سینیٹائزر غائب ہوگئے تو جہاں ایک طرف کچھ لوگوں نے اس صورتحال سے غلط فائدہ اُٹھایا اور مہنگے داموں فروخت شروع کر دی تو دوسری جانب خالد خان جیسے غریب نوجوانوں نے خلق خدا کیلئے ان اشیاء کی مفت فراہمی شروع کر دی ہے۔ خالد خان اور ان کے چند دوست چارسدہ کے تحصیل تنگی میں ایک چھوٹی سی دوکان میں ٹیلرنگ کرتے ہیں اور اس مشکل کا حل انہوں نے اس طریقے سے نکالا ہے کہ اپنے ہاتھوں سے کپڑے کے ماسک سی کر علاقے کے لوگوں میں تقسیم کرتے ہیں۔ نوجوان خالد خان کے مطابق اب تک ہزاروں افراد کے ہاں ان کے مفت بنائے گئے فیس ماسک پہنچ چکے ہیں۔ خالد خان نے کہا ہے کہ وہ پچھلے ایک ہفتے سے مسلسل فیس ماسک بنانے پر کام کر رہا ہے اور اب تک انہوں نے 200 گز کپڑے سے لگ بگ 3000 تک فیس ماسک بنائے ہیں جو مخلتف علاقوں کے لوگوں میں مفت تقسیم کئے جاچکے ہیں۔ خالد خان کے بقول انہیں فیس ماسک بنانے کا خیال تب آیا جب اچانک مارکیٹ سے فیس ماسک غائب ہوئے اور ان کی قیمت بڑھا دی گئی۔
خبر کا کوڈ : 853202
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش