اسلام ٹائمز۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ممالک آہستہ آہستہ اور احتیاط سے لاک ڈاؤن میں نرمی ضرور کریں، ساتھ کورونا وائرس کے دوبارہ سر اٹھانے پر پابندیاں لگانے کے لئے تیار بھی رہیں۔ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ اگر کورونا قابو میں آرہا ہے، تب بھی لوگوں کو ایک دوسرے سے فاصلے، صفائی ستھرائی اور صحت سے متعلق احکامات اور احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد جاری رکھنا چاہیئے، اس کے ساتھ کورونا وائرس کی جانچ کے لئے ٹیسٹ کا طریقہ کار بھی جاری رہنا چاہیئے۔
عالمی ادارہ صحت کے ڈاکٹر مائیک ریان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ عالمی وباء کے دوران لاک ڈاؤن کی وجہ سے حکومتوں کو ہونے والے معاشی اور دیگر نقصانات کا اندازہ ہے۔ دوسری جانب عالمی ادارے کے ڈی جی ڈاکٹر ٹیڈرس نے کورونا وائرس سے متعلق جنوری کے آخر میں ایمرجنسی کے اعلان کے اقدام کا دفاع کیا اور کہا کہ 30 جنوری کے اعلان کے بعد دنیا کے پاس کافی وقت تھا، کیونکہ اس وقت چین سے باہر کورونا وائرس کے صرف 82 کیسز تھے اور کوئی موت واقع نہیں ہوئی تھی۔