0
Sunday 3 May 2020 11:10

ڈاکٹر میری موت کے اعلان کیلئے تیار تھے، بورس جانسن

ڈاکٹر میری موت کے اعلان کیلئے تیار تھے، بورس جانسن
اسلام ٹائمز۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے میری موت ہو جاتی تو ڈاکٹروں کے پاس پورا منصوبہ تھا، ڈاکٹر میری موت کے اعلان کے لیے بھی تیار تھے۔ برطانوی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے بورس جانسن نے کہا کہ یہ ایک تلخ لمحہ تھا، اس کی تردید نہیں کروں گا، علاج کرنے والے ڈاکٹروں کے پاس ایسی حکمت عملی تھی کہ اگر سابق سوویت رہنما اسٹالن کی طرح میرا اچانک انتقال ہو جائے تو وہ کیا کریں۔ انہوں نے کہا کہ میری طبیعت اچھی نہیں تھی، معلوم تھا کہ ہنگامی منصوبے تیار ہیں، ڈاکٹروں کے پاس انتظامات تھے کہ صورت حال خراب ہوگئی تو کیا کرنا ہے۔

بورسن جانسن نے کہا کہ میں نے کسی بھی موقع پر نہیں سوچا تھا کہ میں مرنے والا ہوں، مایوسی اس بات پر تھی کہ طبیعت بہتر کیوں نہیں ہو رہی۔ برطانوی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اس تجربے نے بیماری سے لڑنے اور ملک کو معمول پر لانے کے لیے زیادہ پرعزم بنا دیا۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اپنے علاج اور صحت یابی کو یاد کرکے جذباتی ہوگئے، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر غور کرنے لگے کہ میرے جسم میں نلکی لگائی جائے یا وینٹی لیٹر پر ڈالا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے میں اپنی حالت کی سنگینی سے انکار کرتا رہا، طبیعت کی خرابی محسوس کرنے کے باوجود کام جاری رکھنے کی کوشش کی۔

بورس جانسن نے بتایا کہ میں پہلے ہسپتال نہیں جانا چاہتا تھا، آکسیجن کی سطح کم ہونے پر ڈاکٹر اسپتال جانے پر زور دے رہے تھے۔ برطانوی وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ اب سوچتا ہوں کہ ڈاکٹر ہسپتال جانے کے مشورے میں حق بجانب تھے۔ 55 سالہ بورس جانسن نے 27 مارچ کو کورنا وائرس کی ہلکی علامات کا اظہار کیا تھا، 5 اپریل کو جانسن کو ہسپتال اور 24 گھنٹے کے اندر آئی سی یو منتقل کیا گیا تھا، انہیں 3 دن آکسیجن لگی رہی، جبکہ 12 اپریل کو برطانوی وزیراعظم کو ہسپتال سے فارغ کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 860415
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش