0
Thursday 7 May 2020 03:33

شہریوں کیلئے اگر کوئی معاشی اور سماجی پالیسی نہیں اپنائی گئی تو انارکی پھیلنے کا خطرہ ہے، میئر کراچی

شہریوں کیلئے اگر کوئی معاشی اور سماجی پالیسی نہیں اپنائی گئی تو انارکی پھیلنے کا خطرہ ہے، میئر کراچی
اسلام ٹائمز۔ میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن میں شہریوں کے لئے اگر کوئی معاشی اور سماجی پالیسی نہیں اپنائی گئی تو شہر میں انارکی پھیلنے کا خطرہ ہے اور لوگ بیروزگاری، غربت، افلاس اور تنگ دستی کے باعث سڑکوں پر آجائیں گے، کاروبار کی مسلسل بندش سے انتہائی خطرناک نتائج نکل سکتے ہیں۔ یہ بات انہوں نے فیڈرل بی ایریا یوسی 28 میں تحفہ رمضان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ورکس کمیٹی کے چیئرمین حسن نقوی، پارکس کمیٹی کے چیئرمین خرم فرحان مختلف یونین کمیٹیوں کے چیئرمین اور خدمت خلق فاؤنڈیشن کے رضاکار بھی بڑی تعداد میں اس موقع پر موجود تھے۔ میئر کراچی نے کہا کہ خدمت خلق ہمارے خون میں شامل ہے اور ہم بے لوث ہو کر شہریوں کی خدمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کورونا کے خوف میں مبتلا ہے، دوسروں کی مشکلات کم کرنے کے لئے جو لوگ کام کررہے ہیں وہ قابل تحسین ہیں۔ میئر کراچی نے کہا کہ صرف لاک ڈاؤن مسئلے کا حل نہیں، شہریوں کے لئے راشن اور دیگر اشیائے ضروریہ کا انتظام بھی لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو گھروں تک محدود کرنے سے وہ وباء سے تو بچ جائیں گے لیکن اگر وہی لوگ بھوک اور افلاس سے مر جائیں تو وباء سے بچانے کا کیا فائدہ حاصل ہوگا، حکومت کے پاس کوئی ڈیٹا نہیں ہے اور زیادہ تر اقدامات بیانات تک محدود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہر کی منتخب بلدیاتی قیادت کو کورونا وباء سے متعلق اقدامات سے لاعلم رکھا جا رہا ہے۔

میئر کراچی نے کہا کہ کے ایم سی بھی حکومت سندھ کا ہی ادارہ ہے لیکن اس کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک برتا جا رہا ہے، کے ایم سی کے ریونیو کے تمام محکموں پر حکومت سندھ نے قبضہ کر لیا ہے اور کے ایم سی کو لاچار بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان اور عید کے موقع پر بھی کے ایم سی ملازمین تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے سے محروم ہیں۔ میئر کراچی نے کہا کہ رمضان المبارک نیکیوں کا مہینہ ہے اور اس میں جو لوگ شہریوں کی کسی بھی طرح خدمت کررہے ہیں اور راشن اور افطاری پہنچانے کا کام کررہے ہیں وہ قابل مبارک باد ہیں۔
خبر کا کوڈ : 861165
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش