0
Saturday 13 Jun 2020 16:28

بینظیر بھٹو کو مبینہ طور پر بدنام کرنے پر امریکی بلاگر سنتھیا ڈی رچی کے خلاف کارروائی کا اختیار نہیں، اسلام آباد پولیس

بینظیر بھٹو کو مبینہ طور پر بدنام کرنے پر امریکی بلاگر سنتھیا ڈی رچی کے خلاف کارروائی کا اختیار نہیں، اسلام آباد پولیس
اسلام ٹائمز۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مقامی پولیس نے ایڈیشنل ڈسٹرک اینڈ سیشن جج (اے ڈی ایس جے) کو بتایا ہے کہ ان کے پاس سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کو مبینہ طور پر بدنام کرنے پر امریکی بلاگر سنتھیا ڈی رچی کے خلاف کارروائی کا اختیار نہیں ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرک اینڈ سیشن جج زیبا چوہدری نے پی پی پی رکن وقاص عباسی کی دائر کردہ درخواست پر سماعت کی۔ خیال رہے کہ وقاص عباسی نے سنتھیا رچی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے لیے بنی گالہ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی تھی۔ تاہم پولیس کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) نے عدالت کو بتایا کہ معاملہ سوشل میڈیا پر بدنام کرنے سے متعلق ہے اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کا سائبر کرائم ونگ اس معاملے کی سماعت کرنے کا متعلقہ فورم ہے۔

ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ جب شکایت گزار نے پولیس اسٹیشن سے رابطہ کیا تھا تو انہیں شکایت کے حل کے لیے متعلقہ فورم سے رابطہ کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ بلاگر سنتھیا رچی نے سابق وزیراعظم شہید بینظیر بھٹو کے حوالے سے ایک ٹوئٹ کی تھی جس پر پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے انہیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ اس ٹوئٹ پر ان کے خلاف پولیس میں وقاص عباسی نے شکایت دائر کی تھی جبکہ پی پی پی کے ضلعی صدر راجا شکیل عباسی نے مقدمے کے اندراج کے لیے ایف آئی اے سے رجوع کیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ سنتھیا رچی نے پاکستان پیپلزپارٹی کی چیئرپرسن اور سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کو سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر بدنام کرنے کی کوشش کی۔

تاہم ایف آئی اے کی جانب سے مقدمہ درج نہ کیے جانے پر شکیل عباسی نے ڈسٹرک اینڈ سیشن جج کی عدالت میں درخواست دائر کی تھی جس پر ایف آئی کو نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا۔ مقدمے کے اندراج کے لیے دائر درخواست کی سماعت میں ایف آئی نے امریکی بلاگر سنتھیا ڈی رچی کے خلاف مجرمانہ کیس درج کرنے کی درخواست کی مخالفت کی تھی۔ ایف آئی اے نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت سے اس درخواست کو مسترد کرنے کی استدعا کی تھی کیونکہ درخواست گزار جو پی پی پی کے مقامی رہنما ہیں وہ اس معاملے سے متاثر نہیں ہوئے تھے۔ ایف آئی کی جانب سے جمع کروائے گئے جواب میں کہا گیا تھا کہ قانون کو پڑھنے سے یہ بات سامنے آئی کہ صرف اصل متاثرہ شخص یا اس کے سرپرست ہی شکایت درج کراسکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 868366
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش