0
Wednesday 27 Jul 2011 13:25

سپریم کورٹ نے حکومت کو سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کی بحالی کیلئے 24 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دیدی

سپریم کورٹ نے حکومت کو سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کی بحالی کیلئے 24 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دیدی
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ حج کرپشن کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے کی۔ ڈی جی ایف آئی اے تحسین انور بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ انہوں نے بیان دیا کہ حسین اصغر نے ابھی تک ایف آئی اے میں واپس رپورٹ نہیں کیا۔ آج گلگت بلتستان حکومت کو لکھیں گے کہ ان کی خدمات وفاق کے حوالے کی جائیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ قانون کی حکمرانی کے سوا کچھ اور ہو گا۔ انہوں نے استفسار کیا کہ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ سہیل احمد کو او ایس ڈی کیوں بنایا گیا ہے، اس طرح بیوروکریسی میں کون کام کرے گا۔ حکومت کو بتا دیں کہ ہم بیوروکریٹس کو بچانے کے لیے بیٹھے ہیں۔ سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ تبادلے اور تعیناتیاں حکومت کے دائرہ اختیار میں ہیں، مگر ناانصافی اور قانون پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں عدالت کو نظرثانی کا حق حاصل ہے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ سہیل احمد نے اپنی آئینی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے نوٹیفیکیشن جاری کیا۔ ان کی دوبارہ بطور سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ تعیناتی کو یقینی بنایا جائے۔ 
خبر کا کوڈ : 87638
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش