0
Wednesday 29 Jul 2020 11:39

سرکاری یونیورسٹیوں میں امن و امان کے قیام کا معاملہ لٹک گیا

سرکاری یونیورسٹیوں میں امن و امان کے قیام کا معاملہ لٹک گیا
اسلام ٹائمز۔ سرکاری یونیورسٹیوں میں امن و امان برقرار رکھنے کا معاملہ لٹک گیا، پنجاب یونیورسٹی میں "کیمپس پولیس" بنانے اور سیاسی مداخلت ختم کرنے کی وائس چانسلرز کی دی گئی سفارشات سرخ فیتے کی نذر ہو گئیں۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی سمیت دیگر سرکاری جامعات میں طلبہ تنظیموں کے جھگڑے اور امن و امان کے مسائل پر وزیر ہائر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں کی زیرصدارت اجلاس منعقد کیا گیا تھا۔ اجلاس میں مختلف سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز نے ان مسائل کے حل کیلئے اپنی سفارشات پیش کی تھیں۔ اجلاس میں وائس چانسلرز نے مستقبل میں طلبہ تنظیموں کے جھگڑے بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔
 
وائس چانسلرز نے پنجاب یونیورسٹی میں "کیمپس پولیس" بنانے، طلبہ تنظیموں میں سیاسی مداخلت ختم کرنے اور سرکاری جامعات میں سیاسی و مذہبی رہنماوں کی تقاریر پر پابندی لگانے کی سفارش کی تھی۔ ذرائع کے مطابق وائس چانسلرز کی سفارشات کو وزیر ہائر ایجوکیشن راجا یاسر ہمایوں کو بھجوا دیا گیا تھا لیکن تاحال وائس چانسلرز کی سفارشات پر کوئی عملی کام نہیں کیا گیا۔ ذرائع کے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ حکومت کی لاپرواہی کے باعث یونیورسٹیز کے تعلیمی ماحول میں خرابی کا خدشہ پیدا ہو گیا۔ ذرائع نے یہ بھی کہا ہے کہ کچھ قوتیں ملک میں تعلیمی ماحول خراب کرنے کی منصوبہ بندی کر چکی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 877276
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش