0
Thursday 17 Sep 2020 19:41
فلسطین کی آزادی عرب یا عجم کا نہیں، اسلام کا مسئلہ ہے، پیر محفوظ مشہدی

اسرائیل کو تسلیم کرنیوالے ممالک کو او آئی سی سے نکالا جائے، جے یو پی

امریکہ اسرائیل کو تسلیم کروانے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا ہے
اسرائیل کو تسلیم کرنیوالے ممالک کو او آئی سی سے نکالا جائے، جے یو پی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی رہنما پیر سید محمد محفوظ مشہدی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اور بحرین کا ناجائز ریاست اسرائیل کو تسلیم کرنا قابل مذمت اور عرب ممالک کی بے بسی کا اظہار ہے۔ ہم امریکی سرپرستی میں ہونیوالے معاہدے کو مسترد کرتے ہوئے واضح کرتے ہیں کہ فلسطین کی آزادی عرب یا عجم کا نہیں، اسلام کا مسئلہ ہے جس پر تو تمام اسلامی ممالک کو ایک موقف اختیار کرنا چاہیے، عرب ممالک کی مجبوریوں سے دنیا آگاہ ہے کہ وہ امریکی سرپرستی کے بغیر اپنی بادشاہتوں کو قائم نہیں رکھ سکتے، اس لئے عرب مالک پر فلسطینی مزاحمتی تنظیموں پر پہلے کبھی انحصار کیا اور نہ ہی انہیں اب ان سے کوئی توقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ عرب ممالک کو اُمت مسلمہ کے مسائل میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ کشمیر اور فلسطین کے مظلوم عوام اپنے مسلمان بھائیوں کی مدد کے منتظر ہیں، مگر افسوس عرب ممالک کی خارجہ پالیسی کا ہدف صرف امریکی مفادات کا تحفظ ہی رہ گیا ہے، اس لئے ان سے پہلے کسی بہادری کی توقع تھی، نہ اب متحدہ عرب امارات کے بعد بحرین کی بزدلی پر کوئی افسوس ہے، یہ ممالک امریکی غلامی اختیار کر چکے ہیں۔ لاہور میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پیر محفوظ مشہدی نے واضح کیا کہ امریکہ اسرائیل کو تسلیم کروانے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہا ہے مگر تاریخ گواہ ہے کہ فلسطینی نوجوان کی جدوجہد آزادی کو سازشوں سے ڈرایا نہیں جا سکتا۔

انہوں نے ترکی اور ایران کی حکومتوں کے جرائتمندانہ ردعمل کو سراہتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کو بھی واضح پیغام دینا چاہیے کہ فلسطین کی آزادی بیت المقدس کی آزادی کا حصہ ہے، ہم قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی تک فلسطینی مزاحمتی تحریکوں کی جدوجہد کی حمایت کرتے رہیں گے۔ انہوں نے زور دیا کہ او آئی سی بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات کو اسلامی تعاون تنظیم سے لاتعلق کر دے اور مستقبل میں اصولی موقف اپنائے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنیوالے ممالک او آئی سی کے رکن نہیں بن سکتے۔
خبر کا کوڈ : 886829
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش