0
Wednesday 14 Oct 2020 15:04

مصطفیٰ کمال پر الزامات ثابت کرنا درخواست گزار کا کام ہے، الیکشن کمیشن

مصطفیٰ کمال پر الزامات ثابت کرنا درخواست گزار کا کام ہے، الیکشن کمیشن
اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ میں پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال کو نااہل قرار دینے سے متعلق درخواست کی سماعت الیکشن کمیشن نے تحریری جواب عدالت میں جمع کرا دیا۔ الیکشن کمیشن نے سندھ ہائیکورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں کہنا ہے کہ مصطفیٰ کمال پر لگائے گئے الزامات ثابت کرنا درخواست گزار کا کام ہے، مصطفیٰ کمال نے 2002 ء اور 2005ء کے انتخابات میں حصہ لیا اگر الزامات درست ثابت ہوئے تو 1860ء پینل کوڈ کے تحت ضابطے کی کارروائی بھی ہوسکتی ہے، عدالت جو حکم جاری کرے عملدرآمد کریں گے۔ درخواست گزار سلمان مجاہد بلوچ نے موقف اختیار کیا کہ مصطفیٰ کمال 1994ء سے 2002ء تک کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج میں ملازمت کرتے رہے، مستقل غیر حاضری اور مس کنڈکٹ پر مصطفیٰ کمال کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا تھا۔

سلمان مجاہد بلوچ نے کہا کہ قانون کے مطابق ملازمت سے برطرف شخص کسی بھی عوامی عہدے یا الیکشن لڑنے کے لئے نااہل ہوتا ہے، اس کے باوجود مصطفیٰ کمال نے پی ایس 117 اور سٹی ناظم کے لئے الیکشن لڑا، ان کا الیکشن کمیشن میں جمع کرایا گیا کاغذات نامزدگی بدنیتی اور جھوٹ پر مبنی تھا۔ مصطفیٰ کمال آئین کے آرٹیکل 62,63 پر پورا نہیں اترتے ان کی سٹی ناظم اور صوبائی اسمبلی کی نشست پر کامیابی کالعدم قرار دی جائے۔ اس کے علاوہ مصطفیٰ کمال سے تنخواہیں اور مراعات واپس لی جائیں اور پی ایس پی چیئرمین کی حیثیت سے بھی کام سے روکا جائے۔ اس موقع پر عدالت نے 18 نومبر کو دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا۔
خبر کا کوڈ : 891992
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش