0
Wednesday 3 Aug 2011 19:51

حکومت دہشتگردوں کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہو گئی، الطاف حسین نے کراچی میں فوج بلانے کا مطالبہ کر دیا

حکومت دہشتگردوں کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہو گئی، الطاف حسین نے کراچی میں فوج بلانے کا مطالبہ کر دیا
کراچی:اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ رینجرز اور فوج کراچی میں آئے اور دیکھیں کہ کون دہشتگردی میں ملوث ہے، انھوں نے امن کے لیے کراچی میں فوج بلانے کا مطالبہ بھی کیا، اور عالمی برادری سے اپیل کہ وہ اردو بولنے والوں کو تسلیم کریں، انھوں نے کہا کہ اگر پیپلز پارٹی نے اپنا رویہ نہیں بدلا تو عوام پی پی کا انتخابات میں بائیکاٹ کرینگے، اگر میرے الگ ہونے سے امن ہو سکتا تو میں ایم کیو ایم کی قیادت چھوڑنے کو تیار ہوں، انھوں نے ان خیالات کا اظہار لال قلعہ گراؤنڈ عزیزآباد میں متحدہ قومی موومنٹ کے جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کے دوران کیا، اس موقع پر ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے اراکین، پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلی کے ممبران اور مختلف شعبہ جات کے ذمہ داران بھی موجود تھے۔
 الطاف حسین نے کہا کہ ہم کسی قومیت کے نہیں، کرپٹ نظام کے خلاف ہیں، ہر دور میں مہاجروں کو نشانہ بنایا گیا، 1964ء میں تو ایم کیو ایم نہیں تھی، اسوقت مہاجروں کا قتل عام کیوں کیا گیا، کیا انکا قصور یہ تھا کہ انھوں نے صدر ایوب خان کا ساتھ دینے کے بجائے انتخابات میں بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی بہن کا ساتھ دیا، جس کے نتیجے میں ٹرکوں میں بھر کر لوگ لائے گئے اور مہاجروں کا قتل عام ہوا، انھوں نے کہا کہ جنھیں ننگے بھوکے کہا جا رہا ہے ان ہی کی قربانیوں سے یہ ملک قائم ہوا، اور جو آج دھرتی کے وارث بنے بیٹھے ہیں، انھیں ان ہی ننگے بھوکوں نے ہندو بنیوں سے آزادی دلائی۔ انھوں نے کہا کہ میں سندھ دھرتی کا بیٹا ہوں اور اسکے حقوق کی خاطر جان بھی دے سکتا ہوں، مہاجر اب مہاجر نہیں پاکستانی ہیں، میں آج ایک مرتبہ پھر امن کی اپیل کرتا ہوں۔
قائد تحریک نے کہا کہ میں ذاتی طور پر تشدد سے نفرت کرتا ہوں، امن محبت اور مساوات کی خاطر سب کچھ کرنے کو تیار ہوں، حکومت طاقت کے ذریعے ایم کیو ایم کو کچلنا بند کر دے۔ ایم کیو ایم کراچی میں پرتشدد واقعات کی بھرپور مذمت کرتی ہے، انھوں نے کہا کہ اس تمام صورتحال کے باوجود آج پھر ایم کیو ایم کو کراچی کی خراب صورتحال کا ذمہ دار قرار دیا جا رہا ہے۔ الطاف حسین نے کہا کہ آج تقسیم کے بعد آنیوالوں کو طعنے دیے جا رہے ہیں، ہجرت کے وقت مشرقی پنجاب سے آنے والے پورے پورے خاندان قتل کر دیئے گئے تھے، اسوقت مختلف علاقوں سے مسلمان ہجرت کرکے پاکستان آئے، انھوں نے کہا کہ مہاجروں کا سندھیوں، پنجابیوں نے کھلے دل سے استقبال کیا، اسوقت مہاجروں کی پانچویں نسل زندگی گزار رہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو طاقت سے ختم کرنے والی کوششیں بند کر دی جائیں، ہم بحیرہ عرب میں ڈوب کر نہیں مریں گے، حکومت دہشتگردوں کو کنٹرول کرنے میں ناکا م ہو گئی، انھوں نے کہا کہ جو آج ہمیں مہاجر کہہ رہے ہیں، وہ 200 سال پرانے سندھی ہیں، تو ہم 70 سال پرانے سندھی ہیں، کیا بھارت کا دل اتنا بڑا ہے کہ 5 کروڑ لوگوں کو قبول کرے، عالمی برادری کب تک کرپٹ نظام کی حمایت کریگی، انھوں نے اس موقع پر سوال کیا کہ آخر کوٹہ سسٹم سندھ میں کیوں نافذ کیا گیا۔
دیگر ذرائع کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ نے کراچی میں امن و امان کی بحالی کیلئے بلآخر فوج بلانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے سابق دور میں بھی جرائم پیشہ افراد کے ذریعے مہاجروں پر حملے کرائے گئے، صدر،وزیر اعظم اور وزیراعلٰی سندھ جرائم پیشہ افراد اور لینڈ مافیا کی پشت پناہی چھوڑ دیں۔ مختلف شہروں میں لندن سے ٹیلی فون پر خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا کہ کراچی میں معاملات کی بہتری کیلئے فوج بلائی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے رہنما مجرموں اور قبضہ مافیا کی پشت پناہی چھوڑ دیں۔ ایم کیو ایم کے قائد کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے پچھلے دور میں بھی جرائم پیشہ افراد کے ذریعے مہاجروں پر حملے کرائے گئے۔ الطاف حسین نے کہا کہ ان کے جانے سے حالات ٹھیک ہوتے ہیں تو قیادت چھوڑنے کو تیار ہیں۔
خبر کا کوڈ : 89211
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش