0
Wednesday 3 Aug 2011 04:07

عوام ایک مہینے کا راشن جمع کر لیں، ذلت کی زندگی پر عزت کی موت کو ترجیح دیں گے، الطاف حسین

صدر آصف زرداری کو 48 گھنٹوں کا نوٹس دیتا ہوں کہ کراچی میں معصوم شہریوں کے خون کی ہولی بند کرائیں، الطاف حسین
عوام ایک مہینے کا راشن جمع کر لیں، ذلت کی زندگی پر عزت کی موت کو ترجیح دیں گے، الطاف حسین
لندن:اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی مومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ کے شہری عوام ایک مہینے کا راشن خرید لیں، حسینیت کے راستے پر چلتے ہوئے سر کٹوانے پر فخر محسوس کریں گے۔ لندن سے جاری ہونے والے اپنے بیان میں الطاف حسین نے کراچی سمیت سندھ کے شہری عوام سے کہا ہے کہ اڑتالیس گھنٹے کے نوٹس کو چوبیس گھنٹے گذرجانے کے باوجود قتل و غارت گری کرنے والوں کیخلاف حکومت نے کوئی کارروائی نہیں کی۔ عوام انتہائی کسمپرسی، غربت و افلاس کا شکار ہیں۔ الطاف حسین نے عوام سے درخواست کی کہ وہ کم از کم ایک مہینے کا راشن خریدلیں چاہے اس کیلئے انہیں گھر کی کوئی قیمتی چیز ہی کیوں نہ بیچنا پڑے۔ الطاف حسین نے کہا کہ انیس سو اڑتالیس میں اپنی کشتیاں جلا کر آئے تھے، با ربار کی نسل کشی، قتل و غارتگری، حکومتی و ریاستی تشدد کو صبر و تحمل سے برداشت کرتے رہے۔ لیکن اب اپنے صبر کی تمام کشتیاں جلا ڈالی ہیں۔ ذلت کی زندگی پر عزت کی موت کو ترجیح دیں گے، عوام اس کیلئے ذہنی و جسمانی طور پر تیار ہو جائیں۔ الطاف حسین نے ارباب اختیار پر واضح کیا کہ تشدد اور دہشتگردی کے آگے ہرگز اپنا سر نہیں جھکائیں گے۔
صدر آصف زرداری کو 48 گھنٹوں کا نوٹس دیتا ہوں کہ کراچی میں معصوم شہریوں کے خون کی ہولی بند کرائیں، الطاف حسین
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کراچی میں قتل و غارتگری کے مسلسل واقعات کی شدید مذمت کی ہے اور صدر آصف زرداری اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں حکمرانوں کو 48 گھنٹوں کا نوٹس دیتا ہوں، اگر کراچی میں معصوم انسانوں کے خون کی ہولی کھیلنے والوں، معصوم شہریوں کے گھروں مکانوں، دکانوں، فیکٹریوں پرحملے کرنے والوں، گھروں، دکانوں اور فیکٹریوں پر مسلح حملے کر کے موٹر سائیکلوں اور املاک کو آگ لگانے والے سفاک دہشت گردوں کو نہیں روکا گیا اور انہیں گرفتار نہیں کیا گیا تو پھر ان مسلح دہشت گردوں کے حملوں کا نشانہ بننے والے معصوم شہری بھی اپنی حفاظت کرنے میں آزاد ہوں گے اور پھر اس کی تمام تر ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہو گی۔
الطاف حسین نے کہا کہ میں نے امن کیلئے کیا کچھ نہیں کیا، میں نے لوگوں سے امن کی بھیک مانگی، ان کے آگے ہاتھ جوڑے، اپنے لوگوں کو صبر کرنے کی تلقین کی، لیکن ہر چیز کی ایک حد ہوتی ہے، ہماری تمام تر امن پسندی کے باوجود مسلح دہشت گردوں کی جانب سے حملوں کا سلسلہ جاری ہے اور معصوم شہریوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔ الطاف حسین نے کہا کہ سرکار دو عالم ص نے امن کی خاطر مکہ سے مدینہ ہجرت کی، لیکن کفار کی جانب سے ان کے صحابہ پر حملوں کا سلسلہ جاری رہا، جس کے بعد جنگ بدر، جنگ احد، جنگ خندق ہوئیں۔ اگر آج پھر کفار نے یہ فیصلہ کر لیا ہے کہ بار بار مدینہ پر حملہ کرنا ہے تو پھر اللہ کے نبی سرکار دو عالم ص  نے جو راستہ اختیار کیا تھا ہمارے لئے وہ راستہ اختیار کرنا سنت رسول ص کے مطابق ہو گا، پھر وقت فیصلہ کرے گا کہ آیا باطل کا غلبہ ہوتا ہے یا حق کا بول بالا ہوتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 89013
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش