0
Sunday 29 Nov 2020 15:44

گلگت بلتستان میں بجلی کا بدترین بحران، لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 20 گھنٹے ہو گیا

گلگت بلتستان میں بجلی کا بدترین بحران، لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 20 گھنٹے ہو گیا
اسلام ٹائمز۔ سردیاں شروع ہوتے ہی گلگت بلتستان میں بجلی کا بحران سنگین ہو گیا۔ غیر اعلامیہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں۔ گلگت میں 12 سے پندرہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے جبکہ سکردو میں 18 سے 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔ سب سے زیادہ بحران سکردو شہر میں ہے جہاں دن کے اوقات میں تین گھنٹے جبکہ رات کو صرف دو گھنٹے کیلئے بجلی دی جاتی ہے۔ ادھر چلاس اور ہنزہ میں بھی غیر اعلامیہ لوڈشیڈنگ کا دورانہ بڑھ چکا ہے، ہنزہ میں 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ دوسری جانب محکمہ برقیات کا کہنا ہے کہ سردیوں میں نالوں میں پانی کے بہائو میں کمی آنے کی وجہ سے پیداوار مطلوبہ ہدف کے مطابق حاصل نہیں ہو پا رہی۔

یاد رہے کہ گلگت بلتستان میں پن بجلی گھر دو دراز کے نالوں میں قائم ہیں جہاں گرمیوں میں گلیشئر کے پگھلائو کی وجہ سے پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس کیوجہ سے بجلی کی پیداوار بھی بڑھ جاتی ہے۔ سردیوں کے موسم میں نالوں میں پانی کی مقدار میں واضح کمی آتی ہے جس کی وجہ سے بجلی کی پیداوار میں بھی کمی آتی ہے۔ اس حوالے سے آل ویدر پاور سٹیشن کے قیام کے کیلئے کسی بھی حکومت کی جانب سے طویل المدتی منصوبہ یا پلاننگ نہیں کی گئی۔ اس وجہ سے گلگت بلتستان میں ہر سردی کے موسم میں بجلی بحران عذاب کی شکل اختیار کر جاتا ہے۔ یاد رہے کہ مختلف ملکی و غیر ملکی اداروں کے سروے کے مطابق گلگت بلتستان میں موجود دریائوں اور نالوں سے 50 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 900668
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش