0
Tuesday 8 Dec 2020 00:17

آئی جی خیبر پختونخوا کی صوبے کے ریجنل پولیس افسران کیساتھ ویڈیو لنک کانفرنس

آئی جی خیبر پختونخوا کی صوبے کے ریجنل پولیس افسران کیساتھ ویڈیو لنک کانفرنس
اسلام ٹائمز۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی نے آج ریجنل پولیس افسران کے ساتھ منعقدہ ویڈیو لنک کانفرنس کی صدارت کی، جس میں پچھلے 11 ماہ کے دوران امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ ریجنل پولیس افسروں نے آئی جی پی کو اپنے اپنے ریجن میں امن و امان، دہشت گردی اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت اٹھائے اقدامات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ آئی جی پی کو بتایا گیا کہ رواں سال کے پچھلے 11 مہینوں کے دوران صوبے بھر میں دہشت گردی اور دیگر جرائم کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات اُٹھائے گئے جس سے امن و امان کی مجموعی صورتحال بہتر رہی۔ آئی جی پی کو اسلحہ اور منشیات کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ پچھلے 11 مہینوں کے دوران 21154.611 کلو گرام منشیات برآمد کی گئی۔ جس میں 18833.038 کلو گرام چرس، 1145.337 کلو گرام افیون، 967.446 کلو گرام ہیروئن، 208.790 کلو گرام آئس اور 38017 شراب بوتلیں شامل ہیں۔

اسی طرح سے غیر قانونی اسلحہ کی برآمدگی کے بارے میں بتایا گیا کہ اب تک 2050 رائفلز، 6171 شاٹ گن، 34265 پستول، 1371054 کارتوس، 2844 کلاشنکوف، 464 کلاکوف، 206 ہینڈ گرینیڈ، 4 عدد سٹین گن، 2 عدد پشپشہ، 5 عدد راکٹ لانچر، 1957 ڈیٹونیٹر، 2232 ڈائنامائٹس اور 4 عدد بم برآمد کئے گئے ہیں۔ آئی جی پی کو بتایا گیا کہ پچھلے دس ماہ کے دوران نیشنل ایکشن پلان کے تحت جرائم پیشہ افراد کے خلاف 12431 سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشنز کیے گئے، جن میں 56827 جرائم پیشہ افراد گرفتار کرکے ان سے 20358 کی تعداد میں اسلحہ اور 477875 کارتوس برآمد کیے گئے۔ اسی طرح سے آپریشنز کے دوران 227255 گھروں اور 73908 ہوٹلوں کو چیک کیا گیا اور خلاف ورزی پر باالترتیب 10392 اور 1130 مقدمے درج کیے گئے۔ اسی طرح آئی جی پی کو مزید بتایا گیا کہ صوبے میں 71778 مقامات پر سنیپ چیکنگ کے دوران 67635 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا اور 12915 عدد اسلحہ اور 298877 عدد کارتوس برآمد کئے گئے۔

اسی دوران قانونی دستاویزات کے بغیرغیرقانونی طور پر مقیم 534 افغان باشندوں کو حراست میں لے کر ان کے خلاف فارن ایکٹ کے تحت 413 ایف آئی آر درج کی گئیں۔انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر ثناءاللہ عباسی نے صوبے میں پچھلے 11 ماہ کے دوران پولیس کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ پر امن معاشرہ کا قیام ان کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے اعلیٰ پولیس حکام کو ہدایت کی کہ وہ پیشہ ورانہ منصوبہ بندی، بہترین حکمت عملی اور پروایکٹیوپولیسنگ کے ذریعے دیر پا امن اور عوام کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔ آئی جی پی نے کہا کہ ملک دشمن عناصر اور جرائم پیشہ افراد کی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھیں اور قانون شکن افراد کے خلاف مروجہ قوانین کی روشنی میں سخت سے سخت اقدامات اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ جرائم پیشہ افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں اور ان کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔ آئی جی پی نے مزید کہا کہ عوام کی خدمت اورانصاف کی بروقت فراہمی ہمارے فرائض میں شامل ہے اور کہا کہ پر امن اور خوشحال معاشرے کے قیام کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 902305
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش