اسلام ٹائمز۔ آئی جی پنجاب انعام غنی نے پرائیویٹ افراد کو ذاتی حیثیت یا صوبائی و ضلعی انٹیلی جنس کمیٹی کی ہدایت پر فراہم کردہ پولیس سکیورٹی واپس لینے کا حکم دے دیا۔ آئی جی نے پولیس سکیورٹی لینے والوں کیلئے نئے قواعد وضع کر دیئے ہیں جن کے مطابق سکیورٹی لینے والی شخصیت سے اہلکاروں کی تنخواہ سمیت مکمل اخراجات وصول کئے جائیں گے۔ آئی جی کا کہنا ہے کہ پولیس کے اہلکار اب پرائیویٹ افراد کی سکیورٹی پر تعینات نہیں ہونگے۔ آئی جی پنجاب نے پرائیویٹ افراد سے پولیس اہلکار واپس بلوانے کا حکم دے دیا ہے۔ سی سی پی او لاہور سمیت تمام آر پی اوز اور ڈی پی اوز کو احکامات پر فوری عملدرآمد کروانے کا حکم دیا گیا ہے۔
افسران کو حکم دیا گیا ہے کہ تمام اہم شخصیات کو پرائیویٹ سکیورٹی اہلکار رکھنے کی ہدایت کی جائے تاکہ اہلکاروں سے تھانوں سمیت دیگر ڈیوٹیز پر کام لیا جا سکے۔ صوبائی اور ضلعی انٹیلیجنس کیمٹیوں کے سکیورٹی دینے کے فیصلے پر بھی متعلقہ افراد پرائیویٹ سکیورٹی کا انتظام کریں، اگر آر پی اوز اور ڈی پی اوز کسی شہری کی سکیورٹی لازم دینا سمجھتے ہوں ان سے اہلکاروں کے تمام اخراجات وصول کئے جائیں۔ آئی جی پنجاب نے تمام افسران کوعملدرآمد کروا کر رپورٹ بھجوانے کا حکم دیا ہے۔