0
Tuesday 9 Aug 2011 18:59

امریکہ نے پاکستان میں فحاشی و عریانی کو فروغ دینے کا سلسلہ شروع کر دیا

امریکہ نے پاکستان میں فحاشی و عریانی کو فروغ دینے کا سلسلہ شروع کر دیا
لاہور:اسلام ٹائمز۔ امریکہ پاکستان میں برائی اور فحاشی پھیلانے کے مزید اڈے قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ پاکستان کے وکلاء نے امریکہ کی ان مذموم سازشوں کے خلاف آواز اٹھائی ہے اور اس طرح کے اسلام مخالف اقدامات کا سدباب کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ پاکستان بار ایسوسی ایشن نے پاکستان میں ہم جنس پرستی کو ہوا دینے کی امریکی سفارتخانے کی کوششوں کی مذمت کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چودھری سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے اقدامات کا سدباب کریں۔ پاکستان بار ایسو سی ایشن کے صدر ہارون الرشید نے کہا کہ کسی بھی ملک کو پاکستان کے اندر سازشیں کرنے اور برائی و فحاشی پھیلانے کی اجازت نہیں دے سکتے، پاکستان اسلامی ملک ہے اور اس میں اسلامی اقدار کے منافی کوئی کام نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے عدلیہ سے مطالبہ کیا کہ اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کے اس طرح کے گستاخانہ، ناپسندیدہ نیز مذموم اور اسلام مخالف اقدامات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے امریکی سفیر کو ناپسندیدہ قرار دے کر ملک سے نکالا جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کراچی، پشاور، لاہور اور کوئٹہ میں امریکی سفارتخانے سے وابستہ حلقوں نے فحاشی کے اڈے قائم کئے ہیں اور پاکستانی نوجوانوں کو بہتر کام، امریکہ کے ویزے اور ایڈز سے بچے رہنے کا لالچ دے کر ان فحاشی کے اڈوں میں جانے کی ترغیت دلائی جا رہی ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان میں ایک دم قائم ہو جانے والے ’’شیشہ کیفے‘‘ جہاں منشیات کا استعمال عام ہے اور شراب چرس سمیت تمام منشیات آسانی سے مل جاتی ہیں ان شیشہ کیفوں کے پیچھے بھی امریکی سفارت خانے کا ہاتھ کار فرما ہے اس کے علاوہ لاہور، کراچی، اسلام آباد، حیدر آباد میں نائٹ کلب بھی کھل چکے ہیں، جن کو پس پردہ امریکہ کی ہی حمایت حاصل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ پاکستان میں جسم فروشی کو باقاعدہ ایک ’’پیشہ‘‘ کی حیثیت دلانے کے لئے بھی سرگرم ہے اس حوالے سے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے جسم فروش عورتوں کو خصوصی تربیت دلائی گئی ہے، جسم فروش عورتوں کی یہ تربیتی ورکشاپ کراچی میں ہوئی اور اب لاہور میں کرانے کے لئے انتظامات کئے جا رہے ہیں۔ عورتوں کے ساتھ ساتھ بچوں کو بھی اس مقصد کے لئے استعمال کیے جانے کا منصوبہ زیر غور ہے۔
امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستانی نسل گمراہ ہو کر  بےحیائی کی راہ پرچل پڑے اور ان کی مخالفت کرنے والوں سے ’’روح محمدی‘‘ کو نکال دیا جائے، پاکستان میں ہم جنس پرستی کو فروغ دینے کی امریکی سفارتخانے کی مذموم کوششوں پر پاکستانی عوام اور علماء نے بھی شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
یاد رہے کہ اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے نے ہم جنس پرستوں کا اجتماع منعقد کرایا تھا۔ اس کے بعد پاکستانی طلباء نے احتجاجی مظاہرے کر کے امریکہ کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے ایسے غیراخلاقی و غیراسلامی اقدامات سے باز رہنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ادھر پاکستان کے علماء نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے کی طرف سے ہم جنس پرستوں کی حمایت ملت پاکستان کی توہین ہے۔ علمائے پاکستان نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر امریکہ کے اس طرح کے اسلام مخالف اقدامات کا محاسبہ نہیں کیا جائے گا تو اس کے خطرناک نتائج نکل سکتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 90600
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش