0
Tuesday 16 Feb 2021 14:32

کراچی ضمنی الیکشن، پی پی، پی ٹی آئی اور تحریک لبیک میں کشیدگی

کراچی ضمنی الیکشن، پی پی، پی ٹی آئی اور تحریک لبیک میں کشیدگی
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی ایس 88 ملیر میں ضمنی الیکشن کے سلسلے میں جاری پولنگ کے دوران ملیر اولڈ تھانو میں واقع پولنگ اسٹیشن میں کشیدگی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ مذکورہ پولنگ اسٹیشن پر پاکستان تحریکِ انصاف، پاکستان پیپلز پارٹی اور تحریکِ لبیک پاکستان کے کارکنوں کے درمیان کشیدگی پائی جاتی ہے۔ پی ٹی آئی کے کارکنوں نے الزام عائد کیا ہے کہ سرکاری افسران پی پی پی امیدوار کے پولنگ ایجنٹ بنے ہوئے ہیں۔ اس حوالے سے تحریکِ انصاف کی مقامی رہنما سرینا عدنان نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ اولڈ تھانو یو سی 13 میں بے ایمانی ہو رہی ہے، بیلٹ باکس میں جعلی ووٹ بھرے جا رہے ہیں۔ دوسری جانب پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے الزام عائد کیا ہے کہ پی ٹی آئی پولنگ رکوانا چاہتی ہے۔ کشیدگی کے باعث ملیر 15 کے روڈ پر ٹریفک
جام ہو گیا، پولیس کی مزید نفری تعینات کر دی گئی۔

ملیر کے اولڈ تھانو پولنگ اسٹیشن میں کشیدگی کے باوجود پولنگ جاری ہے اور ووٹرز کی بڑی تعداد پولنگ اسٹیشن میں موجود ہے۔ واضح رہے کہ کراچی کے صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس 88 ملیر میں آج ضمنی انتخاب کے سلسلے میں صبح 8 بجے سے پولنگ ہو رہی ہے، پولنگ کا یہ عمل شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔ سندھ اسمبلی کی نشست پی ایس 88 ملیر 2 پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر غلام مرتضیٰ بلوچ کے انتقال سے خالی ہوئی تھی، جس پر آج ضمنی الیکشن ہو رہے ہیں، پیپلز پارٹی اپنی نشست کا دفاع کر رہی ہے۔ اس صوبائی حلقے کا نمبر 88 ہے اور اس میں عوام کی تعداد 3 لاکھ 82 ہزار 557 ہے، جبکہ رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 45 ہزار 627 ہے۔ ان رجسٹرڈ ووٹوں میں مرد حضرات کے 81 ہزار 425 ووٹ ہیں، جبکہ خواتین کے 64 ہزار 102 ووٹ ہیں۔
خبر کا کوڈ : 916571
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش