0
Tuesday 4 Aug 2009 11:39

(ن) لیگ اب بھی اتحادی ہے،سانحہ گوجرہ میں ملوث عناصر کیخلاف کارروائی ہوگی:صدر زرداری

(ن) لیگ اب بھی اتحادی ہے،سانحہ گوجرہ میں ملوث عناصر کیخلاف کارروائی ہوگی:صدر زرداری
اسلام آباد:گورنر پنجاب سلمان تاثیر اور وفاقی وزیر برائے اقلیتی امور شہباز بھٹی نے گذشتہ روز ایوان صدر میں صدر آصف علی زرداری سے الگ الگ ملاقات کی،ایوان صدر کے ذرائع کے مطابق ملاقات کے دوران گورنر پنجاب نے امن و امان کی صورتحال خصوصاً گوجرہ میں ہونے والے سانحہ سے متعلق اب تک کی تحقیقاتی رپورٹ سے صدر زرداری کو آگاہ کیا،ملاقات کے دوران صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے تمام تر اقدامات اٹھائے جائیں ،جبکہ سانحہ گوجرہ میں جو عناصر ملوث ہیں ان کیخلاف سخت کارروائی کی جائے صدر نے واقعے کی عدالتی تحقیقات کے پنجاب حکومت کے فیصلے کو سراہا ،ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ ملاقات میں پنجاب میں پیپلز پارٹی اور نواز لیگ کے تعلقات کار پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور گورنر پنجاب سلمان تاثیر نے بتایا کہ پنجاب حکومت اور وزیراعلیٰ کے ساتھ تعلقات کار میں بہتری آئی ہے، جس پر صدر نے کہا کہ حکومت (ن) لیگ کو اب بھی اپنا اتحادی سمجھتی ہے اور جمہوریت کے فروغ کیلئے نواز لیگ کا کردار خوش آئند ہے ،صدر نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے حوالے سے واضح کیا کہ وہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور سپریم کورٹ کا حالیہ فیصلہ بھی آمرانہ قوتوں کی شکست ہے۔ دریں اثناء صدر زرداری سے وفاقی وزیر برائے اقلیتی امور شہباز بھٹی نے ملاقات کی اور سانحہ گوجرہ کے حوالے سے اب تک کی تحقیقاتی رپورٹ سے انہیں آگاہ کیا ۔ ایوان صدر کے ذرائع کے مطابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ جمہوری حکومت اقلیتوں کے حقوق کو کسی صورت نظر انداز نہیں کر ے گی، جبکہ سانحہ گوجرہ کے جو بھی ذمہ داران ہونگے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ملاقات کے دوران شہباز بھٹی نے صدر کو بتایا کہ عیسائیوں کے خلاف فسادات کی ذمہ دار پولیس اور انتظامیہ ہے جن کی غفلت کے باعث بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا اور مذہبی رواداری کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سے بھی ان واقعات کی روک تھام کے لئے کوئی مناسب اقدامات نہیں کئے گئے ،جس کی وجہ سے اس واقعہ میں شدت آئی۔دریں اثناء پاکستان میں متعین سفراء،سفارتکاروں امریکی اور برطانوی ماہرین اور احباب پاکستان کے اہم اراکین کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ سوات اور مالاکنڈ میں شورش ،تشدد آمیز واقعات اور عسکریت پسندی کے مکمل خاتمے سے علاقے میں ترقی کے وسیع مواقع میسر آئیں گے، اور سلامتی کے حوالے سے سوات اور مالاکنڈ میں حالیہ صورت حال بہتری کی جانب گامزن ہے ، موثر کارروائی کی بدولت پورے علاقے میں ترقی کی نئی راہیں تلاش کرنے میں مدد ملے گی اور تشدد و دہشت گردی کی روک تھام کے لئے ہر ممکن اقدامات کو یقینی بنایا جاسکے گا تاکہ خطے اور دنیا کے دوسرے حصوں میں اس مکروہ لعنت کو پھیلنے سے روکا جاسکے،ایسی حکمت عملی مرتب کرنا ہو گی ،جس سے آئندہ ایسے حالات پیدا نہ ہوں اور اگر ایسی صورتحال پیدا ہو جائے تو موثر انداز میں نمٹنے کیلئے پہلے سے بہتر حکمت عملی موجود ہو صدر مملکت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ صدر نے اس موقع پر ماہرین پر زور دیا کہ درس گاہوں،ہسپتالوں،زراعت اور مالاکنڈ میں بنیادی ڈھانچے کی از سر نو تعمیر کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائیں، جبکہ تمام علاقوں میں انصاف، بہتر نظم و نسق، غربت کے خاتمے اور روزگاری کی فراہمی کیلئے موثر حکمت عملی ترتیب دی جائے، جبکہ شدت پسندوں کی جانب سے املاک کو پہنچنے والے نقصان کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے اور ہر علاقے کی بالترتیب علیحدہ علیحدہ رپورٹ مرتب کی جائے۔ انہوں نے احباب پاکستان کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات طویل المیعاد حکمت عملی اور عالمی برادری کی جانب سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے اور اقتصادی صورتحال سے نمٹنے میں پاکستان کی بھرپور امداد کو سراہا اور کہا کہ بے گھر افراد کی امداد اور بحالی نو کیلئے عالمی برادری کی جانب سے کئے گئے وعدوں پر عملی اقدامات انتہائی ضروری ہیں چاہتے ہیں کہ امداد کی فراہمی کی یقین دہانی کو جلد از جلد عملی شکل دی جائے، صدر مملکت نے ماہرین اور سفارتکاروں پر زور دیا کہ مالاکنڈ ڈویژن کے مطابق از سر نو تعمیر اور بحالی کے کاموں میں ہمت اور قدرے آسان منصوبوں کو مدنظر رکھا جائے تاکہ پھر کبھی بھی شدت پسندی سر اٹھانے نہ پائے، انہوں نے منشیات کی سمگلنگ کی روک تھام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ منشیات کی بین السرحدی روک تھام سے عسکرتی پسندوں اور دہشت گردوں کو ملنے والے فنڈز کو سختی سے روکا جا سکتا ہے ، پاکستان ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے سفارتکاروں اور ماہرین کو چاہیے کہ وہ اس صورتحال میں موجودہ جمہوری حکومت کی ہر ممکن امداد کو یقینی بنائیں صدر کے ترجمان فرحت اﷲ بابر نے مزید بتایا کہ مالاکنڈ کی بحالی اور تعمیر نو کیلئے مالاکنڈ پائلٹ پراجیکٹ کو احباب پاکستان میں شامل کر لیا گیا ہے اور اس سلسلے میں آئندہ ہفتے مزید پیش رفت کا امکان ہے پائلٹ پراجیکٹ 5 سالہ مدت پر محیط ہوگا، جس میں بحالی اور تعمیر نو کے علاوہ سماجی،معاشی اور اقتصادی سطح پر متعدد منصوبے شروع کئے جائیں گے تاکہ سوات اور مالاکنڈ کی آبادی کو جدید سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔جبکہ صدر آصف علی زرداری سے برطانوی پارلیمنٹ کے مسلم رکن لارڈ نذیر احمد نے یہاں ایوان صدر میں ملاقات کی۔ لارڈ نذیر احمد نے صدر کو شدت پسندوں اور انتہا پسندوں کے خلاف کامیاب آپریشن اور نقل مکانی کرنے والوں کی سوات اور مالاکنڈ میں اپنے گھروں کو بحفاظت واپسی کا عمل شروع ہونے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے صدر کی توجہ آزاد کشمیر میں میڈیکل کالج کے قیام، منگلا ڈیم متاثرین کو معاوضے، میرپور میں ڈرائی پورٹ کی تعمیر سمیت آزاد کشمیر میں بعض دیگر منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ صدر نے حکومت سے کہا کہ وہ آزاد کشمیر کیلئے منظور شدہ مختلف منصوبوں پر عملدرآمد میں رکاوٹوں کو دور کرے۔

خبر کا کوڈ : 9205
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش