0
Thursday 18 Mar 2021 21:21

قائمہ کمیٹی نے عورت مارچ کو آئین پاکستان اخلاق اور اسلام کیخلاف قرار دے دیا

دیکھا جائے کہ عورت مارچ کی انتظامیہ کو کہاں سے فنڈنگ ہوتی ہے، کمیٹی کی محکمہ داخلہ کو ہدایت
قائمہ کمیٹی نے عورت مارچ کو آئین پاکستان اخلاق اور اسلام کیخلاف قرار دے دیا
اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی مذہبی امور نے عورت مارچ میں کی گئی توہین مذہب پر مقدمات درج کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے وزارت داخلہ سے عورت مارچ کی این جی اوز سے متعلق رپورٹ طلب کر لی ہے۔ انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق حکومت اور اپوزیشن ارکان نے این جی اوز کے زیر سرپرستی عورت مارچ کو آئین پاکستان اخلاق اور اسلام کیخلاف قرار دے دیا ہے، کمیٹی نے قادیانیوں کو مسلمان قرار دینے والی برطانوی رپورٹ کیخلاف متفقہ قرار داد منظور کی ہے۔ کمیٹی نے قادیانیوں کو مسلم لکھنے کی برطانوی رپورٹ بھی مسترد کر دی ہے۔ اجلاس میں توہین آمیز و اشتعال انگیز مذہبی مواد روکنے کیلئے کمیشن بنانے کی سفارش کی گئی ہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس چیئرمین کمیٹی مولانا اسعد محمود کی صدارت پارلیمنٹ ہاوس منعقد ہوا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں عورت مارچ اور اس میں لگائے اسلام مخالف نعروں اور بینرز پر کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کمیٹی چیئرمین مولانا اسعد محمود نے کہا جو پلے کارڈز نظر آئے ان پر ایک بات بھی اسلام سے منسلک نہیں تھی جو نعرے لگائے گئے وہ دہرائے بھی نہیں جا سکتے۔ ذرائع کے مطابق رکن کمیٹی شاہدہ اختر علی خان نے کہا کہ سوشل میڈیا پر ان خواتین کی ویڈیوز وائرل ہیں۔ اراکین کمیٹی نے کہا کہ حکومت سو رہی ہے، عدالتیں بھی خاموش ہیں یہ بھی دیکھا جائے کہ ان این جی اوز کی فنڈنگ کہاں سے ہوتی ہے۔ کمیٹی نے وزارت داخلہ کو معاملے کی چھان بین کے لئے خط لکھنے کا متفقہ فیصلہ کیا ہے۔ کمیٹی کا وزارت داخلہ سے عورت مارچ میں شامل این جی اوز کی فہرست طلب کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے وزارت داخلہ اور قانون سے رپورٹس طلب کرلی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 922244
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش