0
Tuesday 27 Apr 2021 16:13

حکومت امن و امان کے قیام میں ناکام ہو چکی ہے، نصراللہ زیرے

حکومت امن و امان کے قیام میں ناکام ہو چکی ہے، نصراللہ زیرے
اسلام ٹائمز۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رکن نصراللہ زیرے نے کہا کہ گزشتہ دنوں کوئٹہ شہر میں سیرینا ہوٹل میں دہشت گردی کا جو واقعہ پیش آیا اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ اس دھماکے میں شہید ہونے والے ایمل کاسی کی عید کے بعد شادی تھی ان کے ساتھ پانچ جوان شہید ہوگئے اور متعدد زخمی ہوگئے۔ اس واقعے سے پورے صوبے میں شدید تشویش او رپریشانی کی لہر دوڑ گئی صرف کوئٹہ ہی نہیں اندرون صوبہ ہرضلع میں بدامنی اور دہشت گردی کے واقعات پیش آرہے ہیں، حکومت امن و امان کے قیام میں ناکام ہو چکی ہے جبکہ امن و امان پر ہر سال خطیر رقم خرچ ہوتی ہے۔ حکومت ہمیں جوابدہ ہے وہ جواب دے، دہشتگردی کے حوالے سے سے ایک لمبی تاریخ ہے، بدقسمتی سے ماضی میں ہمارے حکمرانوں کی جو پالیسیاں رہیں ان کے نتیجے میں ہمارے ہاں حالات خراب ہوئے۔ ہمارے اکابرین نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ آگ سے کھیلنے کا سلسلہ بند کیا جائے۔

انہوں نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی نے ہمارے صوبے میں پہلا پریس لگایا اور اخبار نکالا اور سیاسی جماعت کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے بھی اس وقت خبردار کیا تھا کہ افغانستان میں مداخلت کی پالیسی ترک کی جائے اس کے اثرات ہمارے ملک پر پڑیں گے مگر ہمارے حکمرانوں نے توجہ نہیں دی اور اس کا نتیجہ بھی ہم نے دیکھ لیا ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت انتہاء پسندی کو پروان چڑھایا گیا اور اس کے اثرات ہم پر مرتب ہوئے آج سوات سے لے کر فاٹا تک ہزاروں لوگوں کو بے گھر کرکے شہید کیا گیا، ستر سے نوے ہزار لوگوں کو جو شہید ہوئے ہیں ان میں زیادہ تر تعداد پشتونوں کی ہے۔ انہوں نے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے واقعات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ تربت، پنجگور، ہرنائی کوئٹہ سمیت صوبے کے مختلف علاقوں میں دہشت گردی کے واقعات میں بے گناہ افراد لقمہ اجل بن گئے۔ کوئٹہ سیرینا ہوٹل میں جس طرح بے گناہ لوگوں کو نشانہ بنایا گیا وہ قابل مذمت ہے۔ فیض آباد دھرنے کی رپورٹ منظرعام پر آتی تو آج یہ حالات نہ ہوتے نصراللہ زیرے نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور دہشت گردی کے واقعات کو حکومت کی ناکامی قرار دیا۔
خبر کا کوڈ : 929525
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش