0
Tuesday 22 Jun 2021 00:11

سراج الحق کی مصری دانشوروں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے لیے سزائے موت کی مذمت 

سراج الحق کی مصری دانشوروں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے لیے سزائے موت کی مذمت 
اسلام ٹائمز۔ امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے مصر کی فوجی حکومت کی جانب سے اخوان المسلمون کے12 رہنماوں کو سزائے موت اور 31 سرکردہ کارکنوں کو عمر قید کی سزا سنائے جانے کو انصاف و قانون کی تضحیک قرار دیا ہے۔ ان سزاوں سے ظالم فوجی حکمران جنرل السیسی کی جانب سے عدالتوں اور نظام انصاف کو پامال کرنے کا مزید ثبوت فراہم ہوگیا ہے۔ بین الاقوامی برادری کی جانب سے فوری اور فیصلہ کن اقدامات نہ کیے گئے تو مصری آمر حکمران ٹولے کو یہ موقع مل جائے گا کہ مصر میں عام جمہوری قوتوں کو ملیامیٹ کرکے رکھ دے۔ جن سرکردہ رہنماوں کو سزا سنائی گئی ہے ان میں محمد البلتاجی، ڈاکٹر عبدالبر، اسامہ یاسین اور صفوت حجازی شامل ہیں۔ محمد البلتاجی مصری پارلیمان کے سابق رکن ہیں ان کی 17 سالہ بیٹی اسما البلتاجی کو قاہرہ میں پرامن مظاہرے میں نقاب پوش افراد نے سنگدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہلاک کردیا تھا۔ عبدالرحمان البر الازھر یونیورسٹی کے شعبہ اصول الدین کے سابق سربراہ جبکہ اسامہ یاسین نوجوانان کے سابق وزیر رہے ہیں۔

 جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ ان افراد نے زندگی بھر شہری حقوق، جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کی جدوجہد کی ہے، ان کا جرم صرف یہ ہے کہ وہ منتخب جمہوری حکومت کو جبری طور پر برطرف کرنے کی پر امن طور پر مذمت کررہے تھے۔ اخوان المسلمون سے تعلق رکھنے والے دانشوروں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کو سزائیں سنانا انصاف و قانون کی دھجیاں بکھیرنے کے مترادف ہے۔ ان ظالمانہ سزاوں پر عملدرآمد سے نوجوانوں کو خطرناک پیغام ملے گا جو پہلے ہی خطے کے شورش زدہ علاقے میں رہ رہے ہیں۔ اس اقدام سے تشدد پر یقین رکھنے والی پرامن تنظیموں کے اس بیانیے کو تقویت ملے گی کہ تبدیلی لانے کے لیے جمہوری جدوجہد درست راستہ نہیں ہے۔ امیرجماعت اسلامی نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ انسانی حقوق اور جمہوریت کے ساتھ اپنی وابستگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مصر کی واحد منتخب حکومت کے ارکان کی پھانسیوں اور سزاوں کو رکوائیں۔ 
خبر کا کوڈ : 939338
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش