ٹوکیو:جاپانی سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران امریکا کی جانب سے ہونے والے ایٹم بم کے حملے سے ہلاک ہونے والے افراد کی باقیات سے تاحال ریڈیو ایکٹو شعاعیں خارج ہو رہی ہیں جس سے ہیرو شیما اور ناگا ساکی کے شہریوں کی صحت متاثر ہو سکتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق جاپان کی معروف ناگاساکی یونیورسٹی کے پروفیسر نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ دوسری جنگ عظیم میں ایٹم بم کے حملے سے ہلاک ہونے والے جاپانی شہریوں کی باقیات سے ایسی تصاویر حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں،جس سے اس دعوے کو تقویت ملتی ہے کہ ایٹمی حملے کو چونسٹھ سال گزرنے کے باوجود ایٹمی حملے میں ہلاک ہونے والے جاپانی شہریوں کے مردہ اجسام سے تابکاری شعاعیں تاحال خارج ہو رہی ہیں۔