0
Monday 5 Sep 2011 20:30

ذوالفقار مرزا کے بعد لشکری رئیسانی کے صبر کا پیمانہ بھی لبریز، رحمان ملک کا کردار مشکوک ہے، لشکری رئیسانی

ذوالفقار مرزا کے بعد لشکری رئیسانی کے صبر کا پیمانہ بھی لبریز، رحمان ملک کا کردار مشکوک ہے، لشکری رئیسانی
کوئٹہ:اسلام ٹائمز۔ میر حقمل رئیسانی کے چہلم کے موقع پر ساراوان ہائوس میں میڈیا کے نمائندون سے بات چیت کرتے ہوئے لشکری رئیسانی کا کہنا تھا کہ رحمان ملک بلوچ سرزمین کے خلاف سازش کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ذوالفقار مرزا کے الزمات سنگین نوعیت کے ہیں، اس پر پارلیمنٹ میں بیٹھے افراد کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، سیاسی جماعتوں کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ سیاست بچانی ہے یا ملک کو بچانا ہے، انہوں نے کہا کہ ملک کے اٹھارہ کروڑ عوام کو ان الزمات کا جواب دینا حکومت کا فرض ہے، سپریم کورٹ کو چاہئے کہ وہ اس کا سوموٹو ایکشن لے۔ انہوں نے کہا کہ رحمان ملک بلوچستان میں ڈنڈا چلانے کی بات کرتے ہیں مگر جب سندھ کا وزیر داخلہ ڈنڈا چلانے کی بات کرتا ہے تو وہاں وہ مصالحت کی بات کرتے ہیں، ایک سوال کے جواب میں حاجی لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ مزاحمت کاروں نے رابطہ کیا ہے اور وہ پرامن طور پر قومی دھارے میں شامل ہونا چاہتے ہیں، جس کے بارے میں وزیر اعظم کو آگاہ کر دیا ہے، اب حکومت کی مرضی ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتی ہے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں مزاحمت کاروں نے رابطہ کرکے قومی دھارے میں شامل ہونے کو کہا ہے۔ 
دیگر ذرائع کے مطابق ذوالفقار مرزا کے بعد پیپلز پارٹی بلوچستان کے سابق صدر لشکری رئیسانی بھی رحمان ملک پر برسنے لگے۔ کہتے ہیں کہ وفاقی وزیر داخلہ بلوچستان کا مسئلہ حل کرنے میں مخلص نہیں، بلوچستان میں ڈنڈا اور کراچی میں مصالحت کرنے والے شخص کا کردار مشکوک ہے۔ کوئٹہ میں وفاقی وزیر میر ہمایوں کرد کے ہمراہ نیوز کانفرس کرتے ہوئے لشکری رئیسانی نے کہا کہ وہ بلوچستان میں مزاحمت کرنے والوں سے رابطے میں ہیں جو قومی دھارے کی سیاست میں آنے کو تیار ہیں لیکن رحمان ملک بلوچستان میں ڈنڈا چلانے کی بات کرکے سارے عمل کو سبوتاژ کر دیتے ہیں۔ لشکری رئیسانی نے کہا کہ ذولفقار مرزا نے قرآن پر حلف لے کر جو باتیں کی ہیں ان کا سنجیدگی سے نوٹس لیا جائے۔ پیپلز پارٹی کے علاوہ پارلیمنٹ میں بھی دوسری بڑی جماعتوں کی خاموشی معنی خیز ہے۔ اس معاملے کا حکومت نے نوٹس نہ لیا تو وطن دشمن قوتوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ سیاست دانوں کو اب یہ فیصلہ کرنا ہے کہ وہ سیاست بچاتے ہیں یاریاست۔ لشکری رئیسانی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے ساتھ ماضی میں کئے گئے وعدے پورے نہیں ہوئے یہ عمل دوبارہ ہوا تو وہ بھی پہاڑوں پر جانے کا سوچیں گے۔ تاہم انہیں اْمید ہے کہ جمہوری حکومت ایسا نہیں ہونے دی گی۔
خبر کا کوڈ : 96686
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش