0
Sunday 16 Jan 2022 23:43

ہم دمشق و تہران کے درمیان موجود تعلق کو توڑنے کیلئے ہی شام میں موجود ہیں، امریکی سفارتکار

ہم دمشق و تہران کے درمیان موجود تعلق کو توڑنے کیلئے ہی شام میں موجود ہیں، امریکی سفارتکار
اسلام ٹائمز۔ شام کے لئے سابق امریکی نمائندے جیمز جیفرے نے میڈیا کے ساتھ گفتگو میں اعلان کیا ہے کہ امریکی فوج شام سے نہیں نکلے گی۔ شامی مجلے نارتھ پریس کو انٹرویو دیتے ہوئے جیمز جیفرے نے کہا کہ ملک سے باہر امریکی افواج کی موجودگی کا مقصد امریکہ و اس کے اتحادیوں کے سکیورٹی مفادات کی حفاظت اور (دوسرے ممالک کی) سرزمین پر موجود رہنے کے ذریعے امریکی خارجہ پالیسی کی حمایت کرنا ہے۔ سابق امریکی نمائندے نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ شام میں بھی امریکی افواج کی یہی ذمہ داری ہے، دعوی کیا کہ شام میں امریکی فوج کا مشن داعش کو شکست دینے کیلئے جنگ لڑنا ہے جس پر کانگریس کی منظوری کے ساتھ عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ امریکی سفارتکار نے متعدد ممالک میں موجود اس امریکی فوج کی جانب بھی اشارہ کیا جو جنگی مشن پر بھی نہیں، اور کہا کہ امریکی فوج اپنے علاقے میں کسی دوسری فورس کو آنے نہیں دیتی اور شام میں بھی ایسا ہی ہے۔ جیمز جیفرے نے اپنے انٹرویو کے آخر میں اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہم (امریکی) التنف میں موجود ہیں تاکہ دمشق و تہران کے درمیان موجود جنوب کے اصلی رستے کو کاٹ سکیں جبکہ ٹرمپ کے دور حکومت میں بھی کچھ ایسے اقدامات اٹھائے گئے تھے کہ جن کے ذریعے بشار الاسد کے نظام حکومت پر دباو ڈالا جا سکے۔
خبر کا کوڈ : 973937
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش