0
Tuesday 13 Sep 2011 14:41

الطاف حسین مغربی قوتوں کی ایماء پر بانی پاکستان پر الزامات عائد کر رہے ہیں، پروفیسر غفور احمد

الطاف حسین مغربی قوتوں کی ایماء پر بانی پاکستان پر الزامات عائد کر رہے ہیں، پروفیسر غفور احمد
کراچی:اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر پروفیسر غفور احمد نے کہا ہے کہ الطاف حسین سمیت تمام لادین عناصر مغربی قوتوں کے اشارے پر بانی پاکستان پر الزامات عائد کر رہے ہیں تاکہ پاکستان کو ایک سیکولر اسٹیٹ ثابت کرکے یہاں بھی مغرب کی مادر پدر آزاد تہذیب کی راہ ہموار کی جاسکے، جو عناصر پاکستان کے اسلامی اور نظریاتی تشخص کو مسخ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ منہ کی کھائیں گے۔ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھا اور اسلام سے وابستگی میں ہی اس کی بقا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نور حق میں جماعت اسلامی کراچی کی پریس کانفرنس میں اپنے ایک پیغام میں کیا۔ جماعت اسلامی کراچی کے جنرل سیکریٹری نسیم صدیقی نے پریس کانفرنس میں پروفیسر غفور احمد کا پیغام پڑھ کر سنایا۔ پریس کانفرنس سے جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر نائب امیر برجیس احمد بھی موجود تھے۔
پروفیسر غفور احمد نے پیغام میں کہا کہ اس امر میں کیا شبہ ہے کہ برصغیر کی تقسیم دو قومی نظریے کی بنیاد پر ہوئی اور آج دنیائے عالم میں ایک آزاد ریاست کے طور پر مملکتِ پاکستان کا وجود اسی نظریے کا مرہون منت ہے، مگر پاکستان کے قیام کے نصف صدی بعد بعض عناصر یہ راگ الاپ رہے ہیں کہ پاکستان ایک سیکولر اسٹیٹ کے طور پر قائم ہوا ہے اور یہ قائد اعظم محمد علی جناح نے کبھی پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا اللہ کا نعرہ نہیں لگایا۔ بانی پاکستان پر پاکستان کو سیکولر اسٹیٹ بنانے کے الزام کی جگالی گزشتہ کئی سالوں سے لادینی عناصر کر رہے ہیں، اور متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین بھی اب اسی الزام کو دہرا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ الطاف حسین سمیت تمام لادین عناصر مغربی قوتوں کے اشارے پر بانی پاکستان پر الزامات عائد کر رہے ہیں تاکہ پاکستان کو ایک لادین ریاست باور کرا کے یہاں بھی مغرب کی مادر پدر آزاد تہذیب کی راہ ہموار کی جا سکے۔ جو عناصر پاکستان کے اسلامی اور نظریاتی تشخص کو مسخ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ منہ کی کھائیں گے پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھا اور اسلام سے وابستگی میں ہی اس کی بقا ہے۔
محمد حسین محنتی نے کہا کہ پاکستان کی تقسیم کا نظریہ اسلامی نظریہ تھا، قائد اعظم نے کبھی یہ نہیں کہا کہ میں سیکولر ہوں، انہوں نے ہمیشہ پاکستان کو اسلامی ریاست بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ الطاف حسین اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے نئے نئے شوشے چھوڑ رہے ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ اسلام اور علماء کرام کا مذاق اڑانے کے بجائے ذوالفقار مرزا کے الزامات کا جواب دیں۔ الطاف حسین اکھنڈ بھارت کے حامی ہیں وہ کبھی قائداعظم کے خلاف ہرزہ سرائی کرتے ہیں اور کبھی علمائے کرام اور مسالک کا مذاق اڑاتے ہیں، اگر انہیں درست قرآن پڑھنا نہیں آتا تو انہیں چاہیے کہ وہ پڑھنا سیکھیں۔ محمد حسین محنتی نے کہا کہ حکومت الطاف حسین پر عائد الزامات کا سختی سے نوٹس لے اور جرائم پیشہ عناصر سے مفاہمت سے باز رہے۔
خبر کا کوڈ : 98451
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش