0
Friday 20 May 2022 08:31

ہم پر حملہ کرنیوالے ہی خطے میں اسرائیل کیلئے راہ ہموار کر رہے ہیں، سید عبدالمالک الحوثی

ہم پر حملہ کرنیوالے ہی خطے میں اسرائیل کیلئے راہ ہموار کر رہے ہیں، سید عبدالمالک الحوثی
اسلام ٹائمز۔ یمن کی مقاومتی تحریک انصار اللہ کے سربراہ نے یمن کے تین صوبوں میں امریکی اڈوں کی تعمیر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دشمن جنگ بندی کی آڑ میں اپنی شکست کا ازالہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ فارس نیوز کے انٹرنیشنل ڈیسک کے مطابق، انصار اللہ کے سربراہ سید عبدالمالک بدر الدین الحوثی نے گذشتہ شام صوبہ ''إب'' کے حکام اور عہدیداروں کے اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ صوبہ ''إب'' باہمی بقاء کا ایک ایسا نمونہ پیش کرے گا، جو موجودہ خلا کو پر اور آپسی بھائی چارے کو فروغ دے گا۔ انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ دشمن کسی بھی طریقے اور عنوان سے تفرقہ پیدا کرنے اور اسے پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے، کہا کہ ہمیں حکام کے درمیان تحمل اور تعاون کے ذریعے صوبہ ''إب'' میں داخلی سلامتی اور سماجی استحکام کے لیے کام کرنا ہوگا۔

سید عبد المالک نے مزید کہا کہ دشمن جنگ بندی کی اوٹ میں اپنی شکست خوردہ افواج کی از سر نو دستہ بندی کر رہا ہے اور دشمن کا یہ قدم ان کے آئندہ کے ارادوں کو ظاہر کرتا ہے، اور اگلے مرحلے کے لیے دشمنوں کے حالیہ اقدامات ان کی سابقہ ناکامیوں کی وجہ سے ہیں۔ انہوں نے یمن کے معزول صدر منصور ہادی کے انجام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب دشمن اپنے ایک ایجنٹ کو عوام پر مسلط کرنے سے مایوس ہوگئے تو انہوں نے ذلت آمیز طریقے سے اسے ہٹا دیا۔ وہ مٹھی بھر مجرموں، غداروں اور چوروں کو یمنی عوام کے لیے لیڈر بنا کر لائے، یعنی وہ غیر ملکیوں کا انتخاب تھے۔ انصار اللہ کے سربراہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ یمنی کبھی بھی امریکی غلامی کو قبول نہیں کریں گے، کہا کہ یہ چند غدار اور ایجنٹ لوگ ہیں جو یہ چاہتے ہیں کہ ایک سعودی یا اماراتی افسر ان کی قسمت کے فیصلے کرے۔

سید بدر الدین نے کہا کہ امریکہ نے اس بات کا اطمینان حاصل کرنے کے بعد کہ جو کچھ اس کے ایجنٹوں نے یمن میں کیا، اب ''حضر موت''، ''المھرہ'' اور عدن میں اڈے قائم کرنے کرنا چاہتا ہے۔ انصار اللہ کے سربراہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا دراصل خطے کو دشمن اسرائیل کے لئے تیار کرنے کا منصوبہ ہے، انہوں نے کہا کہ جو لوگ ہم پر حملوں اور جارحیت کے ماسٹر مائنڈ ہیں، دراصل وہی افراد اسرائیلی حکومت کے ساتھ مذاکرات کی مہم چلا رہے ہیں۔ دشمن کا بنیادی ہدف یہ ہے کہ ہماری قوم اتحاد و یکجہتی اور طاقت کے تمام عوامل سے محروم ہو جائے، تاکہ وہ اس پر آسانی سے غلبہ حاصل کرسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم یمن کے عوام کی حیثیت سے استحکام، آزادی اور غیر ملکی مداخلت کو روکنے کے لیے اپنے راستے پر گامزن رہیں گے۔
خبر کا کوڈ : 995142
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش