1
Saturday 13 Apr 2024 21:20

اسرائیل کو دنیا سے مٹانے کی الٹی گنتی شروع

اسرائیل کو دنیا سے مٹانے کی الٹی گنتی شروع
تحریر: سیدہ نصرت نقوی

ان دنوں جن موضوعات پر بہت زیادہ اشاعت ہو رہی ہے ان میں سے ایک موضوع ہے ایران کا اسرائیل پر حملہ۔ یہ بات بالکل واضح ہے کہ ایران اسرائیل کے خلاف نفسیاتی کارروائیوں میں مصروف ہے لیکن جب ایرانی طاقت کے بارے میں بات کرتے ہیں تو بہت سے منافق لوگ اسے مضحکہ خیز انداز میں لیتے ہیں لیکن دشمن ایرانی طاقت سے واقف ہے۔ اسرائیل کبھی کسی ملک سے اتنا خوفزدہ نہیں رہا حتیٰ کہ مصر تک سے نہیں لیکن جب رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے کہا کہ اسرائیل کو سخت تھپڑ ضرور لگے گا اور ہم انہیں سخت سزا دیں گے تو صیہونی سمجھ گئے کہ جب یہ فرمان جاری ہوا ہے تو ایسا ہوکر رہے گا۔ جس کی وجہ سے انہوں نے دنیا کے 28 ممالک میں اپنے تمام سفارت خانے بند کر دیئے۔

اسرائیل اس وقت مکمل الجھن میں مبتلا ہے اور جب رہبر نقلاب اسلامی نے دوبارہ زور دیا کہ ہم ان کو سخت اور سیدھا جواب ضرور دیں گے تو وہ بہت ڈر گئے ہیں۔ فی الحال ایران فوجی آپریشن کی قسم پر غور کر رہا ہے اور شاید مستقبل کی کارروائیوں میں یقینی طور پر مشترکہ ہتھیار، ڈرون، میزائل وغیرہ استعمال کرے گا۔ ایران کا کہنا ہے کہ مقبوضہ علاقوں کے اندر GPS میں خلل ڈال کر اسرائیل ہمارے میزائلوں کے اثرات اور درستگی کو روک سکتا ہے۔ اسرائیل جانتا ہے کہ جواب کی صورت میں ایرانی اپنی نئی طرز کے ہتھیار ضرور استعمال کریں گے۔ اس وقت ایران کے 9 سے زائد قسم کے اسٹریٹجک ڈرون آپریشن کے لیے تیار ہیں۔ ان ڈرون میں سے صرف ایک ڈرون جسے غزہ ڈرون کے نام سے جانا جاتا ہے، 13 میزائل آسانی سے مقبوضہ علاقوں تک پہنچ کر اپنے اہداف کو تباہ کر سکتے ہیں۔

سجل، قیام، خرمشہر اور نیسل شہابہ میزائلوں کے ساتھ ساتھ الفتح 1 اور 2 ہائپر سونک میزائل پہلے مرحلے میں آپریشن کے لیے تیار ہیں اور اگر اسرائیل نے جواب دیا تو بڑے میزائل آپریشن کے دوسرے مرحلے میں استعمال کیے جائیں گے۔ آئرن ڈوم کے بارے میں آپ کے ذہن کو آسان کرنے کے لیے، میں یہ کہوں کہ آراش ڈرون 8000 کلومیٹر تک اور 3700 کلومیٹر کی پرواز کی حد تک تمام اسرائیلی فضائی دفاع کو آسانی سے تباہ کر سکتا ہے کیونکہ کوئی بھی دفاعی نظام اسے نشانہ نہیں بنا سکتا اور یہ ڈرون سسٹم کے اوپر آسانی سے پرواز کرتا ہے۔ اسرائیل نے سوچا بھی نہیں تھا کہ ایران اتنا تیار ہو جائے گا۔

اس تمام تیاری میں یمن، لبنان کی حزب اللہ اور عراق کی حشد الشعبی کو شامل کریں، جو اسرائیل، امریکہ اور برطانیہ کی طرف سے کسی ردعمل کی صورت میں آپریشن میں داخل ہوں گے۔ اس وقت آسمان صاف کرکے اور میزائلوں اور میزائل اڈوں کی لانچنگ پوزیشنز تبدیل کرکے ایرانی اسرائیل کی روح سے کھیل رہے ہیں، وہ آج اپنا لال بچھڑا ذبح کرنے والے تھے لیکن ان کے منصوبے مکمل طور پر خاک میں مل گئے۔ ہماری پیشین گوئی یہ ہے کہ ہم آپریشن کے صفر گھنٹے کے قریب پہنچ رہے ہیں اور اسرائیل کو دنیا سے مٹانے کی الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1128356
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش