0
Thursday 9 Dec 2021 18:29

میئر کے امیدوار کیلئے غیر منتخب رکن پر اعتراض اُٹھانے والے خود اس سے فائدہ اُٹھا چکے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ

میئر کے امیدوار کیلئے غیر منتخب رکن پر اعتراض اُٹھانے والے خود اس سے فائدہ اُٹھا چکے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ میئر کے امیدوار کے لئے غیر منتخب رکن پر اعتراض اُٹھانے والے خود اس سے فائدہ اُٹھا چکے، اب منتخب رکن ہی میئر بنے گا، سیکرٹ بیلٹ کی جگہ شو آف ہینڈ ہوگا۔ سندھ کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ ’اینی پرسن‘ پر ہنگامہ کیا جارہا ہے، نعمت اللّٰہ اور کنور نوید کیا تھے، سب اعتراضات کرنے والے خود اس سے فائدہ اٹھا چکے ہیں۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ میئر کا امیدوار ’اینی پرسن‘ کی جگہ کونسل کا ممبر ہونا پڑے گا،  گدھے گھوڑے آپ کی طرف ہوں گے، پریشانی ہے کہ ٹریڈ ہوجائیں گے، آئینی شق کی وجہ سے سیکرٹ بیلٹ رکھا، میئر کا انتخاب شو آف ہینڈ سے ہوگا، سیکرٹ بیلٹ میں ہمارا کوئی پس پردہ مقصد نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ پہلی دسمبر سے پہلے الیکشن کمیشن کو بلدیاتی قانون دینا تھا، لوکل گورنمنٹ ایکٹ پر اپوزیشن سے ترامیم لی گئیں، ترامیم پیش نہ کی جائیں تو کیسے بل میں شامل کرتے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ گورنر جب بلاتے ہیں تو میں جاتا ہوں، گورنر کو بتایا کہ ان کا موقف ٹی وی سے سن چکا ہوں، ٹی وی پر کسی سے متعلق بیان دینا یا بتانا مناسب نہیں، گورنر سے ملاقات میں کہا آپ کی بات ٹی وی پر سن لی، چائے پیتے ہیں پھر چلتے ہیں، ملاقات میں بلدیاتی نظام کی سمری رد کرنے کے معاملے پر بات ہوئی، میں نے گورنر کو کہا کہ آپ کے جو اعتراضات ہیں وہ لکھ کر بھیجیں، انہوں نے کہا کہ وہ بل واپس کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پی ٹی آئی تو پہلے بھی ایگزسٹ نہیں کرتی تھی، آگے بھی نہیں کرے گی، گورنر نے ’’اینی پرسن‘‘ کے لفظ پر اعتراض کیا، انہیں خدشہ تھا ’’اینی پرسن ‘‘ کے نام پر کسی کو بھی باہر سے لاکر میئر بنا دیں گے، ناصر شاہ سکھر کے ناظم تھے وہ بھی کسی کونسل کے ممبر نہیں ’’اینی پرسن‘‘ تھے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے بارے میں بتانا چاہتا ہوں جسے غلط پیش کیا جارہا ہے، ہمارے پاس بلدیاتی نظام کا قانون بنانے کے لئے وقت کم تھا، جلدی میں قانون بنایا لیکن اس میں بہتری کی گنجائش ہے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ سعید غنی اپوزیشن سے بات کرنے بھی گئے تھے، لیکن اپوزیشن کو ترامیم میں دلچسپی نہیں تھی، اپوزیشن کو قانون میں نہیں ہنگامہ آرائی میں دلچسپی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پراپرٹی ٹیکس لوکل کونسل جمع کریں گی، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نہیں کرے گا، 2001ء کا ڈیوولوشن کا نہیں ڈیمولیشن کا قانون تھا۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ 2017ء کی مردم شماری پر وفاقی حکومت نے توثیق کی، یہ سندھ کے لوگوں کے ساتھ بہت نا انصافی ہوئی، سندھ کی جو حق تلفی ہو رہی تھی اسے بھی پارلیمنٹ نے بلڈوز کیا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کل پیپلز پارٹی پٹرول کی مہنگائی کےخلاف دھرنا دے گی، میں اور سندھ حکومت  کے افسران بھی دھرنے میں شریک ہوں گے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ  پرانے یو سی کی آبادی 10،000 تھی اب تو آبادی بڑھ گئی ہے، اس طرح یو سی کی تعداد بڑھ جائے گی، ہم نے الیکشن کمیشن کو کہا ہے کہ یکم دسمبر سے پہلے قانون بنانا تھا، ہم نے یہ قانون بنایا اور اسمبلی میں پیش کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ناصر حسین شاہ نے اسمبلی کو بتایا کہ یہ قانون جلدی میں بنایا ہے، اُن کی تجاویز آئیں، میں نے سعید غنی کو کہا کہ وہ حزب اختلاف سے مشورہ کریں، حزب اختلاف کی ترمیم میں کوئی دلچسپی نہیں، انہوں نے کوئی ترمیم نہیں دی، ہم نے اُس وقت کہہ دیا تھا کہ ہم اس میں مزید ترمیم کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 967681
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش