اسلام ٹائمز۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کرنسی نوٹ پر "گو نواز گو" لکھ کر نئی مہم شروع کر دی، کہتے ہیں کہ دکان پر جانے والے کرنسی نوٹ پر "گو نواز گو" بھی ساتھ جائے۔ شاہراہ دستور پر دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا کہ حکمران اپنی فیکٹریاں بچانے کے لئے عوام کو ڈبو رہے ہیں، عوام کو برباد کرنے کے بعد اب دورے کئے جا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ شوگر ملوں کی خاطر بستیاں اجاڑنے والوں سے کوئی پوچھنے والا نہیں، حکمرانوں نے اپنی دو شوگر ملز کو بچانے کے لئے اٹھارہ ہزاری بند توڑنے میں تاخیر کی۔ انہوں نے سوال کیا کہ رمضان شوگر مل کے لئے ڈھائی ارب روپے کا پل کیوں بنایا گیا۔؟ طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ حکومت نے مارچ کیخلاف آئی بی کو پونے تین ارب روپے دیئے۔ انہوں نے کہا کہ چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے، ملک میں انسانیت کی قدریں باقی نہیں رہیں، انہوں نے کہا کہ فیصل آباد میں ایم این اے کے بیٹوں نے لڑکیوں کے ساتھ اجتماعی زیاتی کی، لڑکی کے گھر والوں کو اتنا ڈرایا کہ ایف آئی آر واپس لے لی گئی، کیا ملک میں بہن بیٹیوں کی عزتیں ایسی ہی لٹتی رہیں گی، عوامی تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کارکن بھوک ہڑتال شروع کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میانوالی جیل میں قیدیوں سے ملاقات کرنے والوں کو بھی پکڑا جا رہا ہے، ایسا نظام چاہتے ہیں جہاں امیر اور غریب سب کے لئے قانون یکساں ہو، انہوں نے کہا کہ جب تک نواز شریف کی حکومت ختم نہیں ہوتی احتجاج جاری رہنا چاہیئے۔