0
Tuesday 14 Jan 2020 10:02

ڈونالڈ ٹرامپ کا اچھوتا ٹوئیٹ

ڈونالڈ ٹرامپ کا اچھوتا ٹوئیٹ
اداریہ
امریکہ کے ہڑبولے اور منہ پھٹ صدر ڈونالڈ ٹرامپ نے ایرانی عوام کی ہمدردیاں سمیٹنے کے لیے اپنے فارسی ٹوئیٹ میں ایک ایسا دعویٰ کیا ہے، جس پر ہر ایرانی اور ایران امریکہ تعلقات پر سرسری نگاہ رکھنے والا شخص بھی انگشت بدنداں ہے۔ ڈونالڈ ٹرامپ کے اس فارسی ٹوئیٹ پر دلچسپ کمنٹس آرہے ہیں، ایک ایرانی عہدیدار نے ٹرامپ پر پھبتی کستے ہوئے کہا ہے کہ فارسی ایک مہذب اور قدیم ثقافت کی حامل زبان ہے۔ ڈونالڈ ٹرامپ جیسا شخص اس بات کا اہل نہیں کہ اس مہذب زبان کو استعمال میں لائے۔ ٹرامپ کے اس فارسی ٹوئیٹ پر ایک دلچسپ تبصرہ یہ آیا ہے کہ رائے عامہ چونکہ ان کے انگریزی ٹوئیٹ پر اعتماد نہیں کرتی اور اسے ٹرامپ کے جھوٹوں میں ایک اور جھوٹ کا اضافہ سمجھتی ہے، لہٰذا امریکی صدر نے فارسی زبان کا سہارا لیا ہے۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ ڈونالڈ ٹرامپ نے ایران کے اُن چند شرپسندوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ان کا ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔ جنہوں نے گذشتہ ایک دو دنوں میں یوکرینی طیارے کے حادثے کو بہانہ بنا کر اسلامی حکومت اور ایرانی قیادت کے خلاف ہرزہ سرائی کی ہے۔ امریکی صدر کے اس ٹوئیٹ سے پہلے تہران میں تعینات برطانوی سفیر بھی بذات خود شرکت کرکے ان مٹھی بھر شرپسندوں کا ساتھ دینے کی کوشش کرچکے ہیں، تاہم سکیورٹی فورسز کی معمولی پوچھ گچھ سے خوف زدہ ہو کر وہ اپنی پینٹ گیلی کر بیٹھے۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرامپ نے اپنے اس فارسی ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ وہ اپنی صدارت کے آغاز سے ایرانی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ٹرامپ کے اس ٹوئیٹ پر بس یہی کہا جا سکتا ہے ’’ہوئے تم دوست جس کے، دشمن آسماں کیوں ہو۔‘‘ ٹرامپ ایرانی عوام کے ساتھ ہیں، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ٹرامپ کے دور میں ایران کے خلاف شدید ترین پابندیاں عائد کی گئیں۔ ٹرامپ کے دور صدارت میں ایران پر لائف سیونگ میڈیسن درآمد کرنے پر پابندی لگائی گئی۔

ان پابندیوں کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ سیلاب زدگان کی امداد کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد کرنے والے عالمی ادارے ہلالِ احمر کو بھی کسی طرح کی امداد ایران بھیجنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایران اور پانچ جمع ایک ممالک کے درمیان معاہدے کو بھی ٹرامپ صاحب کے دور میں توڑا گیا۔ ایران کے وزیر خارجہ کو اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت سے روکنے کے اقدامات بھی ٹرامپ دور میں انجام دیئے گئے۔ زیادہ سے زیادہ دباو کی پالیسی بھی ٹرامپ دور کی پالیسی ہے اور سب سے بڑھ کر ایران کے ہردلعزیز اور عالم اسلام کے ہیرو حاج قاسم سلیمانی کو بھی ٹرامپ کے حکم پر انتہائی بے دردی سے شہید کیا گیا، اس کے علاوہ بھی جرائم کی طویل فہرست ہے۔ کیا ٹرامپ کا یہ دعویٰ سفید جھوٹ نہیں کہ وہ صدارت کے آغاز سے ایرانی عوام کے ساتھ تھا۔؟ وہ ایران کے عوام کے ساتھ نہیں، البتہ ایران کے دشمنوں کے ساتھ ضرور تھا۔
خبر کا کوڈ : 838332
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش