0
Friday 13 Nov 2020 22:46

در خدمت اقبال

در خدمت اقبال
شاعر: بشارت علی خاور

افکار کا دریا ہے تو معانی کا سمندر
تاحال بے مثال ہے وہ مرد قلندر  
درویش صفت آج بھی ہے قلب کے اندر
وہ تخت و تاج کے بنا بھی فخر سکندر
اس شاعر قرآن کو اسلام کو سلام
اور خواب ارض پاک کے احسان کو سلام

توحید کے رازوں کی حقیقت سے وہ آگاہ
قرآن کے عرفان کی دنیا کا بادشاہ
عشق رسول اس کی طبیعت میں بے پناہ
اصحاب و اہلِ بیت کی عظمت کا وہ گواہ
اس شاعر قرآن کو اسلام کو سلام
اور خواب ارض پاک کے احسان کو سلام

انسانیت کے شرف و فضیلت کا راز داں
بیداریوں کا قافلہ اس سے رواں دواں
سب کے لئے وہ پر اثر ایسا وہ خوش بیاں
اس کی توقعات کا محور تھا نوجواں
اس شاعر قرآن کو اسلام کو سلام
اور خواب ارض پاک کے احسان کو سلام

اقبال کا شکوہ کہ ہم غفلت شعار ہیں
آرام و عیش کے سبب دھرتی پہ بار ہیں
عرفان ذات کے ابھی الجھے سے تار ہیں
اور خواہشات نفس میں بے اختیار ہیں
شاعر قرآن کو اسلام کو سلام
اور خواب ارض پاک کے احسان کو سلام

اقبال کی مظلومیت میں دل ہے اشکبار
جاری فقط زبان پہ اقبال کے اشعار
ہے خال خال وہ کہ دلوں میں لیا اتار
امت کی بے توجہی کا آج بھی شکار
اس شاعر قرآن کو اسلام کو سلام
اور خواب ارض پاک کے احسان کو سلام
خبر کا کوڈ : 897635
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش