0
Saturday 23 Dec 2023 21:28

بزم فرزندان شہید حسینی کے تحت جہاد تبیین کی دوسری نشست

  • بزم فرزندان شہید حسینی کے تحت جہاد تبیین کی دوسری نشست مدرسہ حجتیہ میں منعقد ہوئی جس میں طلاب نے والہانہ شرکت کی

    بزم فرزندان شہید حسینی کے تحت جہاد تبیین کی دوسری نشست مدرسہ حجتیہ میں منعقد ہوئی جس میں طلاب نے والہانہ شرکت کی

  • بزم فرزندان شہید حسینی کے تحت جہاد تبیین کی دوسری نشست مدرسہ حجتیہ میں منعقد ہوئی جس میں طلاب نے والہانہ شرکت کی

    بزم فرزندان شہید حسینی کے تحت جہاد تبیین کی دوسری نشست مدرسہ حجتیہ میں منعقد ہوئی جس میں طلاب نے والہانہ شرکت کی

  • بزم فرزندان شہید حسینی کے تحت جہاد تبیین کی دوسری نشست مدرسہ حجتیہ میں منعقد ہوئی جس میں طلاب نے والہانہ شرکت کی

    بزم فرزندان شہید حسینی کے تحت جہاد تبیین کی دوسری نشست مدرسہ حجتیہ میں منعقد ہوئی جس میں طلاب نے والہانہ شرکت کی

  • بزم فرزندان شہید حسینی کے تحت جہاد تبیین کی دوسری نشست مدرسہ حجتیہ میں منعقد ہوئی جس میں طلاب نے والہانہ شرکت کی

    بزم فرزندان شہید حسینی کے تحت جہاد تبیین کی دوسری نشست مدرسہ حجتیہ میں منعقد ہوئی جس میں طلاب نے والہانہ شرکت کی

  • بزم فرزندان شہید حسینی کے تحت جہاد تبیین کی دوسری نشست مدرسہ حجتیہ میں منعقد ہوئی جس میں طلاب نے والہانہ شرکت کی

    بزم فرزندان شہید حسینی کے تحت جہاد تبیین کی دوسری نشست مدرسہ حجتیہ میں منعقد ہوئی جس میں طلاب نے والہانہ شرکت کی

  • بزم فرزندان شہید حسینی کے تحت جہاد تبیین کی دوسری نشست مدرسہ حجتیہ میں منعقد ہوئی جس میں طلاب نے والہانہ شرکت کی

    بزم فرزندان شہید حسینی کے تحت جہاد تبیین کی دوسری نشست مدرسہ حجتیہ میں منعقد ہوئی جس میں طلاب نے والہانہ شرکت کی

اسلام ٹائمز۔ بزم فرزندان شہید حسینی کے تحت جہاد تبیین کی دوسری نشست مدرسہ حجتیہ میں منعقد ہوئی جس میں طلاب کی والہانہ شرکت دیکھنے کو ملی۔ نشست کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا، پھر حجت الاسلام آقائ سید حسن رضا نقوی نے اتحاد اسلامی اور اسکے مبانی میں فلسطین کی مرکزیت پر علمی مقالہ پیش کیا۔ مقالہ علمی میں فلسطین کا تقدس و اتحاد کے معانی اور فقہی و حقوقی مبانی کی روشنی میں فلسطین کے دفاع اور استعمار کے خلاف مقاومت کا وجوب ثابت کیا گیا جن میں سر فہرست قاعدہ نفی سبیل و حرمت معونہ الظالم کے قواعد تھے۔ بعدازاں ڈاکٹر حسن محمد میرزایی نے طوفان الاقصی اور ہلال شیعی و استکبار جہانی پر مفصل و جامع خطاب کیا جس میں انہوں نے فی الحال جنگی کشیدگی بڑھنے اور جاری رہنے کی پیشن گوئی کی کیونکہ اس حالت میں اسرائیل کا جنگ روکنا اسے رسوا سے رسوا تر کردے گا اور امریکی الیکشن سے پہلے تک یہ کشیدگی ایسے ہی رہنے کا امکان ہے۔

ڈاکٹر حسن محمد میرزایی نے تجزیہ کے درمیان اس نکتے کی طرف بھی اشارہ کیا کہ یہ جو پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے کہ حماس نے جنگ شروع کی ہے اس میں کوئی واقعیت نہیں بلکہ وہ تو اپنے مشروع دفاع کے لئے ہر اقدام کر رہے ہیں، تجاوز گر تو اسرائیل ہے جو 75 سالوں سے فلسطین پر ناجائز قبضہ کرتا جا رہا ہے۔ سوال و جواب کے سیشن میں ڈاکٹر حسن نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں میڈیا وار میں بھی دشمن کی سازشوں کیطرف متوجہ رہنا چاہیئے کیونکہ عوامی رائے بنانا ایک اہم کام ہے جو میڈیا کے ذریعے سے عموماً آجکل بنائی جاتی ہے، مثال کے طور پر انہوں نے ہمدانیہ ہسپتال کے حملے کا بتایا کہ اسرائیل نے خود اس پر حملہ کر کے میڈیا پر حماس کیطرف نسبت دے دی جس کو کافی لوگوں نے قبول بھی کرلیا۔
خبر کا کوڈ : 1104394
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش