1
0
Thursday 4 Aug 2016 11:42

بارگاہ ملکوتی حضرت معصومہ(س) قم

  • جنت کے آٹھ دروازے ہیں جن میں سے تین دروازے قم کی طرف کھلتے ہیں

    جنت کے آٹھ دروازے ہیں جن میں سے تین دروازے قم کی طرف کھلتے ہیں

  • جنت کے آٹھ دروازے ہیں جن میں سے تین دروازے قم کی طرف کھلتے ہیں

    جنت کے آٹھ دروازے ہیں جن میں سے تین دروازے قم کی طرف کھلتے ہیں

  • جنت کے آٹھ دروازے ہیں جن میں سے تین دروازے قم کی طرف کھلتے ہیں

    جنت کے آٹھ دروازے ہیں جن میں سے تین دروازے قم کی طرف کھلتے ہیں

  • جنت کے آٹھ دروازے ہیں جن میں سے تین دروازے قم کی طرف کھلتے ہیں

    جنت کے آٹھ دروازے ہیں جن میں سے تین دروازے قم کی طرف کھلتے ہیں

  • جنت کے آٹھ دروازے ہیں جن میں سے تین دروازے قم کی طرف کھلتے ہیں

    جنت کے آٹھ دروازے ہیں جن میں سے تین دروازے قم کی طرف کھلتے ہیں

  • جنت کے آٹھ دروازے ہیں جن میں سے تین دروازے قم کی طرف کھلتے ہیں

    جنت کے آٹھ دروازے ہیں جن میں سے تین دروازے قم کی طرف کھلتے ہیں

  • جنت کے آٹھ دروازے ہیں جن میں سے تین دروازے قم کی طرف کھلتے ہیں

    جنت کے آٹھ دروازے ہیں جن میں سے تین دروازے قم کی طرف کھلتے ہیں

  • جنت کے آٹھ دروازے ہیں جن میں سے تین دروازے قم کی طرف کھلتے ہیں

    جنت کے آٹھ دروازے ہیں جن میں سے تین دروازے قم کی طرف کھلتے ہیں

  • جنت کے آٹھ دروازے ہیں جن میں سے تین دروازے قم کی طرف کھلتے ہیں

    جنت کے آٹھ دروازے ہیں جن میں سے تین دروازے قم کی طرف کھلتے ہیں

  • جنت کے آٹھ دروازے ہیں جن میں سے تین دروازے قم کی طرف کھلتے ہیں

    جنت کے آٹھ دروازے ہیں جن میں سے تین دروازے قم کی طرف کھلتے ہیں

اسلام ٹائمز۔ حضرت معصومہ سلام اللہ علیھا کا نام فاطمہ کبری اور ان کے مشہور القاب معصومہ، اُخت الرضا، کریمہ ٔاہلبیت، عالمہ غیر معلمہ، ولیۃاللہ، عابدہ، زاہدہ، عقیلہ، متقیہ، عارفہ کاملہ، مستورہ، عقیلہ الھاشمیہ، محدثہ، شفیعۂ روزِ جزا،طاہرہ، راضیہ، مرضیہ، تقیّہ،رشیدہ، سیدہ، حمیدہ، برّہ ہیں۔ حضرت امام علی رضا علیہ السلام اور حضرت معصومہ ایک ہی والدہ ماجدہ سے تھے جن کا اسم گرامی حضرت نجمہ خاتون تھا۔ حضرت فاطمہ معصومہ پہلی ذیقعدہ سن 173 ہجری قمری میں مدینہ منورہ میں پیدا ہوئیں۔ ناسخ التواریخ کے مطابق لقب:‘‘معصومہ’’ حضرت امام رضا علیہ السلام نے عطا فرمایا تھا لہذا یہ عالمہ غیر معلمہ بی بی درجۂ عصمت پر فائز ہیں۔ حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کو خود ان کے مہربان بھائی حضرت امام رضا علیہ السلام نے معصومہ کا لقب عطا فرمایا اور ان کی زیارت کی فضیلت بیان کرتے ہوئے فرمایا: " مَن زارالمعصومہ بقم کمن زارنی "یعنی جس نے قم میں حضرت معصومہ (س) کی زیارت کا شرف حاصل کیا گویا اس نے میری زیارت کی۔ حضرت امام محمد تقی علیہ السلام فرماتے ہیں:" من زار قبر عمّتی بقم فلہ الجنۃ" یعنی جو بھی قم میں میری پھوپھی کی زیارت کرے گا اُس پر جنت واجب ہے۔ قم مقدسہ میں حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کے حرم مطہر کی عظمت و رفعت کا اندازہ اسی حدیث سے ہوسکتا ہے کہ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں: " آگاہ رہو خداوند متعال کے لیے ایک حرم ہے اور وہ مکہ ہے،حضرت رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے ایک حرم ہے اور وہ مدینہ ہے،حضرت علی علیہ السلام کا ایک حرم ہے اور وہ کوفہ ہے اور میری اولاد کا حرم قم میں ہے جنت کے آٹھ دروازے ہیں جن میں سے تین دروازے قم کی طرف کھلتے ہیں۔ میری اولاد میں سے ایک فاطمہ بنت موسیٰ کاظم نامی خاتون قم میں سفرِ آخرت کریں گی،ان کی شفاعت سے میرے شیعہ جنت میں داخل ہوں گے۔
خبر کا کوڈ : 557872
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Iran, Islamic Republic of
ماشاء اللہ، یا فاطمہ اشفعی لنا فی الجنہ فان لک عنداللہ شانا من الشان
ہماری پیشکش