0
Monday 8 Feb 2016 23:03

پاکستان کی ثالثی سے ایران، سعودیہ مسئلہ پر بہتری نظر آئیگی، مشتاق جھگڑا

پاکستان کی ثالثی سے ایران، سعودیہ مسئلہ پر بہتری نظر آئیگی، مشتاق جھگڑا
محمد مشتاق جھگڑا کا تعلق پشاور کے معروف سیاسی گھرانے ’’جھگڑا‘‘ سے ہے، وہ مسلم لیگ نون کے مرکزی رہنماء اقبال ظفر جھگڑا کے قریبی رشتہ دار بھی ہیں، انہوں نے چند روز قبل ہی سنی تحریک خیبر پختونخوا کے سربراہ کی حیثیت سے ذمہ داری سنبھالی ہے، وہ شعبہ صحافت سے بھی منسلک ہیں، وہ اتحاد بین المسلمین میں ہی امت مسلمہ کی سرفرازی و کامرانی سمجھتے ہیں، ’’اسلام ٹائمز‘‘ نے جناب محمد مشتاق جھگڑا سے ایک انٹرویو کا اہتمام کیا، جو قارئین کے پیش خدمت ہے۔ (ادارہ)

اسلام ٹائمز: خیبر پختونخوا میں گذشتہ دنوں بھی دہشتگردی کے واقعات ہوئے، امن و امان کی صورتحال کو کیسے دیکھتے ہیں۔؟
مشتاق جھگڑا:
امن و امان کی صورتحال تو سب کے سامنے ہے، عوام میں بہت مایوسی پائی جاتی ہے، عوام امن چاہتے ہیں۔

اسلام ٹائمز: تو آپ کے خیال میں صوبائی حکومت کو کیا اقدامات کرنیکی ضرورت ہے۔؟
مشتاق جھگڑا:
ہمیں تو صوبائی حکومت تو کیا وفاقی حکومت پر بھی کوئی اعتماد نہیں، ان سے کیا توقع کی جاسکتی ہے۔

اسلام ٹائمز: سنی تحریک کی صوبہ خیبر پختونخوا میں اسوقت کس حد تک فعالیت ہے۔؟
مشتاق جھگڑا:
میری تو یہ کوشش ہے کہ پورے کے پی کے میں انشاء اللہ سنی تحریک کو فعال کیا جائے اور ہر ضلع میں ہمارا مضبوط سیٹ اپ ہو۔

اسلام ٹائمز: سنی تحریک کے دیگر مسالک کی جماعتوں کیساتھ روابط کیسے اور کس حد تک ہم آہنگ ہیں۔؟
مشتاق جھگڑا:
مجھے ذمہ داری سنبھالے زیادہ وقت نہیں ہوا، تاہم ہم جلد اپنی سرگرمیوں کا آغاز کریں گے۔

اسلام ٹائمز: کے پی کے میں بھی کالعدم جماعتوں کی سرگرمیاں جاری ہیں، اس حوالے سے کیا کہیں گے۔؟
مشتاق جھگڑا:
ہر بندے کا اپنا عقیدہ ہے، حدیث پاک ہے کہ فرقہ پرستی ہوگی اور 73 فرقے ہوں گے، ان میں مجھے چاہنے والے اور مجھ سے محبت کرنے والے ہوں گے۔

اسلام ٹائمز: تو فرقہ پرست جماعتوں کے حوالے سے کیا کہیں گے۔؟
مشتاق جھگڑا:
جی یہ تو نفرت پھیلانے والے لوگ ہیں، ہم تو چاہتے ہیں کہ ان کی سرگرمیوں کو روکا جائے، ان کو اس قسم کے منفی کاموں کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔

اسلام ٹائمز: کیا ملی یکجہتی کونسل میں آپکی جماعت کی نمائندگی ہے۔؟
مشتاق جھگڑا:
نہیں ہماری اس میں نمائندگی نہیں ہے۔

اسلام ٹائمز: پاکستان سنی تحریک سے آپکی جماعت الگ کیوں بنی۔؟
مشتاق جھگڑا:
مجھے سنی تحریک میں شامل ہوئے بھی کچھ زیادہ عرصہ نہیں ہوا، اس لئے مجھے اس حوالے سے کچھ زیادہ معلومات نہیں ہیں۔

اسلام ٹائمز: حالیہ ایران اور سعودیہ کشیدگی سے کیا مسلم امہ کیلئے مسائل پیدا ہوتے دیکھتے ہیں۔؟
مشتاق جھگڑا:
کوشش ہونی چاہئے کہ مسائل حل ہوں اور حالات مزید بہتری کی طرف جائیں، اس حوالے سے ہم سب کو ملکر کوشش کرنی چاہئے۔

اسلام ٹائمز: پاکستان نے اس حوالے سے بہت اچھا کردار ادا کرنیکی کوشش کی، تاہم بین الاقوامی میڈیا پر خبریں آئیں کہ سعودیہ نے اس حوالے سے تعاون نہیں کیا۔؟
مشتاق جھگڑا:
سعودی عرب کی طرف سے کوئی انکار نہیں ہوا، ہم بھی میڈیا والے ہیں، بعض اوقات میڈیا والے غلط خبریں دیتے ہیں، میں اکثر میڈیا والوں کو یہی کہتا ہوں کہ آپ جھوٹ نہ بولا کریں، میرا ایسے میڈیا والوں سے اسی بات پر جھگڑا رہتا ہے۔

اسلام ٹائمز: پاکستان کی ثالثی کے کردار پر کیا امید رکھتے ہیں۔؟
مشتاق جھگڑا:
انشاء اللہ ہمیں اپنے رب سے بہت امید ہے کہ اچھے نتائج نکلیں گے، پاکستان کی ثالثی سے ایران، سعودیہ مسئلہ پر بہتری نظر آئے گی۔
خبر کا کوڈ : 519289
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش