0
Friday 18 Mar 2011 00:49

ریمنڈ ڈیوس کی رہائی قابل مذمت اور امریکی غلامی کی بدترین مثال ہے، بحرین میں بیرونی مداخلت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، حاجی حنیف طیب

ریمنڈ ڈیوس کی رہائی قابل مذمت اور امریکی غلامی کی بدترین مثال ہے، بحرین میں بیرونی مداخلت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، حاجی حنیف طیب
سنی اتحاد کونسل کے سیکرٹری جنرل اور سابق وفاقی وزیر حاجی حنیف طیب سے اسلام ٹائمز نے ملک کی موجودہ صورتحال، ریمنڈ ڈیوس کی رہائی اور اس رہائی کیخلاف سنی اتحاد کونسل کے لائحہ عمل سے متعلق انٹرویو لیا ہے، جو قارئین کیلئے پیش خدمت ہے۔ 

اسلام ٹائمز:حاجی صاحب، ریمنڈ ڈیوس کی رہائی جس ڈرامائی انداز میں ہوئی ہے اس پر کیا کہیں گے اور سنی اتحاد کونسل کا اس پر کیا موقف ہے۔؟

حاجی حنیف طیب:وفاقی اور صوبائی حکومت نے امریکی غلامی کی بدترین مثال قائم کی ہے جو کہ قابل مذمت فعل ہے۔ ورثاء کا کہنا کہ وہ رقم اور دیت نہیں لیں گے اور بعد میں ٹی وی پر ان کے وکیل نے بتایا کہ گن پوائنٹ پر انہیں چار گھنٹے تک بٹھایا گیا۔ عوام حقائق جاننا چاہتے ہیں اور تمام مذہبی جماعتیں اس ایشو پر ہونے والی تمام پیش رفت کے بارے میں جاننا چاہتی ہیں۔ اگر حقائق کو چھپانے کی کوشش کی گئی تو حکومت کو اس کا نقصان پہنچے گا۔ ملکی خود مختاری اور قومی غیرت بھی کوئی چیز ہوتی ہے، یہ نہیں دیکھنا چاہیے کہ امریکہ ہماری کیا امداد کر رہا ہے اور کیا نہیں کر رہا بلکہ دیکھنا چاہیے کہ قومی غیرت اور حمیت بھی کوئی چیز ہے۔ جہاں تک ملکی بجٹ کی بات ہے کہ اگر امریکہ سے تعلقات خراب ہو گئے تو پیسے کہاں سے آئیں گے تو حکومت کو اپنی شاہ خرچیوں اور عیاشیوں کو بند کرنا ہو گا، غیر ترقیاتی پروجیکٹس اور غیر ضروری وزارتوں کو ختم کیا جائے، جو ٹیکس نہیں دیتا اسے ٹیکس نیٹ میں لایا جائے، زرعی ٹیکس نافذ کیا جائے، ٹیکس چوروں کو پکڑا جائے تو بجٹ کو مینیج کیا جاسکتا ہے، لیکن اس سب کے لئے پولیٹیل ول کی ضرورت ہے جو کہ ان حکمرانوں میں نہیں۔ ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کیخلاف کل جمعہ کو ملک بھر میں سنی اتحاد کونسل کے تحت ہڑتال کی جائے گی۔
اسلام ٹائمز:حاجی صاحب، کہا جا رہا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں پی پی اور نون لیگ نے لوٹوں کا ڈرامہ رچایا اور سندھ میں ایم کیو ایم کا اتحاد سے علحیدگی کا ڈرامہ عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے کیا گیا، تاکہ ریمنڈ کی رہائی کو ممکن بنایا جاسکے۔؟
حاجی حنیف طیب:جی پنجاب اسمبلی کے باہر دھمال کھیلی جا رہی ہے، لوٹے خریدے جا رہے ہیں اور لوٹے بنائے جا رہے ہیں، اس ساری صورتحال میں قوم کو اس میں مصروف کیا گیا۔ حامد سعید کاظی جو ایف آئی اے کے دفتر جا رہے تھے اور ایف آئی اے والوں کو تمام تفصیلات فراہم کر رہے تھے، ان کی ضمانت خارج کر کے قوم کو مصروف کر دیا گیا۔ ایک طرف ملک کے 56 شہروں میں حامد سعید کاظمی کی گرفتاری کیخلاف مظاہرے ہو رہے تھے، تو دوسری جانب پنجاب اسمبلی کے سامنے لوٹوں کی دھمال، اور ایک طرف ریمنڈ ڈیوس کی چند ساعتوں میں رہائی ظاہر کرتی ہے کہ یہ سب اس ٹوپی ڈرامہ کا حصہ تھا۔ سب ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ہوا ہے۔ ان تمام چیزوں کے باوجود قوم حساس اور روٹین کے معاملات میں فرق جانتی ہے۔ ان لوگوں نے سازش تیار کی، لیکن وطن عزیز میں آزاد میڈیا ان کی تمام کوششوں کو ناکام بنا دے گا۔
اسلام ٹائمز:حاجی صاحب، ریمنڈ ڈیوس کی رہائی سے، امریکہ نے ہمیں کیا پیغام دیا ہے، اس رہائی کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ سعودی عرب نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے؟
حاجی حنیف طیب: امریکہ نے ایک دفعہ پھر ہم پر واضح کر دیا ہے کہ تم اپنے آپ کو آزاد مت سمجھو، تم ہمارے غلام ہو، اگر ثبوت چاہتے ہو تو ریمنڈ کی رہائی تماری آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے۔ اس بات کی انکوائری ہونی چاہیے کہ ریمنڈ کی رہائی میں کس نے کیا رول ادا کیا ہے۔ قوم یہ بھی جاننا چاہتی ہے کہ کہیں اس میں سعودی عرب نے تو کوئی کردار ادا نہیں کیا۔ اس وقت سارے ورثاء کو غیب کر دیا گیا ہے، گھروں کو تالے پڑے ہوئے ہیں، یہ دور گلوبل ویلج کا ہے، جہاں کوئی چیز چھپائی نہیں جا سکتی۔ اگر امریکہ کوئی کام براہ راست نہ کر سکے، تو وہ سعودیہ کے ذریعے کرواتا ہے، کیوں کہ سعودی ایک برادر اسلامی ملک ہے۔ وہ پاکستان کی مدد بھی کرتا رہا ہے لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ وہ ہمارے اندرونی معاملات میں دخل اندازی کرے۔
اسلام ٹائمز:حاجی صاحب، سعودیہ نے بحرین میں عوامی تحریک کو کچلنے کیلئے اپنی فوجیں اتار دی ہیں۔ کیا یہ کھلم کھلا کسی دوسرے ملک کے معاملات میں مداخلت نہیں۔؟
حاجی حنیف طیب: سعودی عرب میں بادشاہت قائم ہے۔ مصر، اردن، تیونس اور لیبیا کے واقعات کے بعد ممکن ہے کہ اس نے یہ سوچا ہو کہ اس بیداری کے اثرات سعودیہ میں بھی پڑ سکتے ہیں۔ سعودی عرب کی فوجیوں کی بحرین میں جانے کے بارے میں زیادہ معلومات نہیں رکھتا، تاہم اتنا ضرور جانتا ہوں کہ بحرین کی کوئی اتنی بڑی فوج نہیں ہے۔ کسی بھی ملک کو کسی دوسرے ملک میں اپنی فوجیں نہیں اتارنی چاہیے، یہ بالکل کھلی جارحیت ہے۔ یہی شکایت ہماری انڈیا سے ہے کہ اس نے سکوط ڈھاکہ میں اہم کردار ادا کیا اور آج ہم ملک مشرقی پاکستان سے محروم ہیں۔ بیرونی مداخلت کہیں پر بھی نہیں ہونے چاہیئے اور ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
اسلام ٹائمز:حاجی صاحب، حامد سعید کاظمی کی عدالت میں گرفتاری پر سنی اتحاد کونسل کا کیا رد عمل ہے۔؟
حاجی حنیف طیب:حج کرپشن کیس کو حامد سعید کے خلاف استعمال کرنے والے اعظم سواتی کے بارے میں چیف جسٹس نے کہا کہ آپ ڈرامہ بند کریں، آپ نے حامد سعید کاظمی پر الزمات لگائے ہیں لیکن ابھی تک کوئی ثبوت فراہم نہیں کیے۔ ہماری عدالتوں میں ذرہ برابر بھی اسلامی رویات موجود ہوتی تو اسی وقت اعظم سواتی کو گرفتاری کا حکم دیتیں کہ اس کو اتنا ٹائم دیا گیا، لیکن وہ حامد سعید کاظمی کیخلاف کوئی ثبوت فراہم نہیں کر سکا۔ پاکستان کا سعودی عرب میں سفیر علی شیر زائی کہ جس نے حام سعید کاظمی پر الزام لگائے کہ لیکن وہ پاکستان آنے کیلئے تیار نہیں ہے، اُسے بھی گرفتار کیا جاتا کہ اس نے شاہ صاحب پر بے بنیاد الزامات عائد کیے کہ انہوں نے تبلیغی جماعت کے لوگوں کو حج کا کوٹہ دیا۔ حالاں کہ تبلیغی جاعت کے سرابرہ شیخ عبدالوہاب نے تحریری طور پر کہا کہ وہ اپنی زندگی میں کبھی بھی حامد سعید کاظمی کو نہیں ملے۔ سپریم کورٹ کا فرض بنتا ہے کہ وہ علی شیر زائی کو گرفتار کرواتی، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ 
حامد سعید کاظمی کی شخصیت کے بارے میں ملک کی ممتاز شخصیت ایٹمی سائنس دان ڈاکٹر عبدالقدیر نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ بہت اچھی طرح جانتے ہیں کہ حامد سعید کاظمی ایک انتہائی نیک انسان ہیں۔ اس کے بعد بھی اُن پر انگلیاں اٹھانا سمجھ سے باہر ہے۔ یہ سب کچھ ایک پلان کے تحت کیا جا رہا ہے۔ سپریم کورٹ جانتی ہے کہ کئی ایسی پوسٹیں ہیں جو حامد سعید کاظمی کی مرضی کے بغیر ہوئی، لیکن سپریم کورٹ نے وزیراعظم کو اس پر طلب نہیں کیا۔ جب تک دہرا معیار ختم نہیں ہوتا اس وقت تک ملک میں انصاف قائم نہیں ہو سکتا۔
خبر کا کوڈ : 60186
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش