0
Friday 23 Sep 2011 00:20

پاکستان افغانستان میں تشدد کو ہوا دے رہا ہے، کابل حملہ آئی ایس آئی کی مدد سے کیا گیا، مولن کا الزام

پاکستان افغانستان میں تشدد کو ہوا دے رہا ہے، کابل حملہ آئی ایس آئی کی مدد سے کیا گیا، مولن کا الزام
واشنگٹن:امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف ایڈمرل مائیک مولن نے کہا ہے کہ پاکستان انتہا پسندی افغانستان برآمد کر رہا ہے، کابل میں امریکی سفارتخانے پر حملے کو آئی ایس آئی کی حمایت حاصل تھی۔ واشنگٹن میں امریکی سینیٹ کے پینل کے سامنے بیان میں امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف مائیک مولن نے کہا ہے کہ حقانی نیٹ ورک نے آئی ایس کی حمایت سے ٹرک بم دھماکہ اور کابل میں امریکی سفارتخانے پر حملہ کیا۔ مائیک مولن نے دعویٰ کیا کہ اٹھائیس جون کو کابل کے انٹر کانٹینینٹل ہوٹل پر حملہ کے پیچھے بھی آئی ایس آئی کا ہاتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت، فوج اور آئی ایس آئی نے انتہاپسندی اور تشدد کو بطور پالیسی منتخب کر لیا ہے جو نہ صرف پاک امریکا اسٹریٹجک تعلق کیلئے خطرہ ہے بلکہ پاکستانی قوم کیلئے خطے میں جائز مقام حاصل کرنے کا موقع بھی مشکلات سے دوچار ہو سکتا ہے۔ پاکستان نے تشدد اور انتہاپسندی برآمد کر کے نہ صرف داخلی سیکورٹی خطرے میں ڈال دی ہے بلکہ عالمی ساکھ اور ملکی معیشت کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ مائیک مولن رواں ماہ اپنے عہدے سے ریٹائر ہو جائیں گے۔
دیگر ذرائع کے مطابق امریکی فوج کے سربراہ ایڈمرل مائیک مولن نے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان میں ہونے والی پرتشدد کارروائیوں میں پاکستان کا ہاتھ ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں پاکستانی اداروں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ امریکی سینیٹ کے پینل کےسامنے بیان میں ایڈمرل مائیک مولن نے پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ کر دی۔ انہوں نے کہا کہ حقانی گروپ نے پاکستانی خفیہ اداروں کی مدد سے کابل میں حملوں کی منصوبہ بندی کی، ان معاملات سے امریکی حکمت عملی تو کسی حد تک بدلے گی، لیکن فوجی مشن میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئے گی۔ انہوں نے پاکستان پر افغانستان میں تشدد کو ہوا دینے کا بھی الزام لگایا۔ مائیک مولن نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس اس بات کے شواہد ہیں کہ 28 جون کو کابل میں ہوٹل پر حملوں میں پاکستانی ادارے ملوث تھے، انہوں نے کہا کہ ان معاملات کی وجہ سے پاک امریکا اسٹریٹیجک پارٹنرشپ کو نقصان پہنچاہے اور پاکستان کی پوزیشن بھی متاثر ہوئی ہے۔ 
خبر کا کوڈ : 100801
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش