0
Saturday 1 Oct 2022 18:30
سمجھ سے بالاتر ہے کہ قانون کے ہاتھ عمران خان تک کیوں نہیں پہنچ رہے

رانا ثناء اللہ بنی گالہ میں چھاپہ ماریں، اصل سائفر مل جائے گا، مریم نواز

اسحاق ڈار آگئے، بہت جلد نواز شریف آکر پارٹی اور ملک کو بھی سنبھالیں گے
رانا ثناء اللہ بنی گالہ میں چھاپہ ماریں، اصل سائفر مل جائے گا، مریم نواز
اسلام ٹائمز۔ پاکستان مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان وزیراعظم ہاؤس میں سازشیں اور ٹمپرنگ کرتے رہے، حساس دستاویز کو جعلسازی کرکے بدلا۔ جیسے ٹرمپ کے گھر پر چھاپہ مارا گیا، اسی طرح بنی گالہ میں چھاپہ مارنا چاہیئے، رانا ثناء اللہ وہاں پر چھاپہ ماریں گے تو اصل سائفر ملے گا۔ مجھے اپنی حکومت سے بھی شکوہ ہے، جو قانون کے ہاتھ غدار تک پہنچنے چاہئیں تھے، نہیں پہنچے، فتنہ، انتشار پھیلانے والا آزاد گھوم رہا ہے۔ اسحاق ڈار سمیت دیگر سینیئر لیگی رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا ہے کہ خوشی ہوئی کل بہت دیر بعد عوام کو ریلیف ملا، امید کرتی ہوں کہ آنے والے دن عوام کے لیے ریلیف لیکر آئیں گے، جتنی بار آڈیو سنیں گے، پتہ چلے گا کہ ملک کے ساتھ کتنا بڑا کھیل کھیلا گیا۔ فارن فنڈڈ فتنہ کا نام لینا بھی پسند نہیں کرتی، یہ وہ شخص ہے، جس کو اپنے باہر والے دروازے سے بھی اندر نہ آنے دوں، اس کے جھوٹ اتنے ہیں کہ صبح سے لیکر شام تک ختم نہیں ہونگے، وزیراعظم ہاؤس اور میری بھی آڈیو لیک ہوئی، دعوے سے کہتی ہوں کہ مسلم لیگ کی جتنی بھی آڈیو سامنے آجائیں، کبھی ملک کے خلاف کوئی چیز سننے کو نہیں ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنا سیاسی مفاد قربان کرسکتے ہیں، لیکن پاکستان کے مفاد پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرسکتے، جب اس کو پتہ چلا تو اس نے سازش، سازش کہنا شروع کر دیا، مجھے پتہ تھا کہ یہ پہلے دن سے جھوٹ بول رہا ہے، سیاسی جلسوں کے اندر کاغذ کو لہرایا کہ یہ سائفر ہے، اس صدی کا سب سے بڑا جھوٹ یہ ہے کہ عمران خان سچ بول سکتا ہے، سازش تو ہوئی، اس سازش کا ماسٹر مائنڈ فارن فنڈڈ فتنہ عمران خان ہیں، سازش میں سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، سابق وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر شامل تھے، اس گینگ کا سربراہ عمران خان ہیں۔ مسلم لیگ نون کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت تو ریلیف کے کاموں پر توجہ دیتی تھی، یہ وزیراعظم ہاؤس میں سازشیں اور ٹمپرنگ کرتے رہے، مبینہ آڈیو لیک میں اسد عمر نے کہا لیٹر تو نہیں ٹرانسکرپٹ ہے، پاکستان کے حساس دستاویز کو جعلسازی کرکے بدلا، سائفر کی کاپی وزیراعظم ہاؤس سے غائب ہے، جس طرح منرل واٹر اسی طرح سائفر بھی اٹھا کر لے گئے۔

آپ کو پاکستان کی عوام سے معافی مانگنی چاہیئے، شیطانی ذہن کی اصطلاح ہے کہتے ہیں سائفر تو ہے ناں، حکومت جانے پر یتیم بن کر بہانہ کرنا تھا، آپ نے قومی سکیورٹی، جمہوری، فارن، سفارتی تعلقات کے خلاف سازش کی، اب کسی ملک کا پاکستان پر اعتبار نہیں رہا، وزیراعظم نے کہا اس وقت کوئی ملک پاکستان سے بات کرنے کو تیار نہیں، سازش تھی ہی نہیں، جھوٹی سازش کے ڈرامے کی آڑ میں پاکستان کے تعلقات کو کھیل تماشا بنا دیا، کہتے ہیں کہ ہمیں اس پر صرف کھیلنا ہے۔ مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ 25 سال کی جدوجہد ایک جملے میں ہے "کہ کھیلنا" ہے، کبھی جنرل پاشا، کبھی ظہیر الاسلام کے ساتھ مل کر کھیلنا ہے، کبھی آر ٹی ایس بٹھا کر معیشت کے ساتھ کھیلنا ہے، یہ پاکستان کے عوام کو اوول اسٹیڈیم سمجھتا ہے، اس مائنڈ سیٹ سے باہر نہیں نکلا، پاکستان کی دشمن قوتوں کو اس کو ڈالر آئے، یہ آڈیو فتنہ خان کے خلاف پوری چارج شیٹ ہے، یہ سمجھتا ہے کہ اقتدار نہیں تو پوری دنیا کو آگ لگا دوں، چار سال سے اس شیطانی ذہن سے پاکستانی قوم یرغمال بنی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کے بعد جاتے جاتے آئین توڑا گیا، آئین شکنی کے باوجود بچ کر چپ کرکے نکل گیا، آئی ایم ایف معاہدے کے دوران خط لکھا گیا، ہم نے اس ملک کو بچایا ہے، ملک کو اس منجھدار سے نکال لیں گے، جی سی یونیورسٹی، پشاور یونیورسٹی میں طلبہ کو کہتا ہے کہ کس نے سازش کی، بچوں کے ذہنوں میں تم نفرت بھر رہے ہیں، اب یہ کسی کالج جائے تو بچے پوچھیں یہ سازش کیا ہے، کہتا ہے اس ملک کا نام نہ لینا، امریکا سے ہی لائبیسٹ کو تعلقات بہتر بنانے کے لیے خدمات لی گئیں، اب لائبیسٹ کیا کہے گا، بچے سے غلطی ہوگئی، بچے کو معاف کر دیں، اگر کوئی ملک سازش کرے گا تو کیا اس سے معافیاں مانگیں گے؟ کیا آپ نے پاکستانی قوم کو بیوقوف سمجھ رکھا ہوا ہے۔ خاتون جج زیبا چودھری کو للکارا، بدتمیزی کی، جس غلطی پر پکڑا جائے، اس پر معافی مانگ لیتا ہے۔ یہ ہے اس شخص کے کردار میں ایسے ہی فتنہ خان نہیں کہتی۔

نون لیگ کی نائب صدر کا مزید کہنا تھا کہ آج تک کسی وزیراعظم پر غداری کا الزام نہیں لگا، جو عمران پر لگا، نواز شریف 3 مرتبہ وزیراعظم رہے، کیا ان کو سائفر نہیں آتے ہونگے؟ نواز شریف کو ایٹمی دھماکہ کرنے پر فون اور سائفر بھی آئے ہونگے، جیسے ٹرمپ کے گھر پر چھاپہ مارا گیا، اسی طرح بنی گالہ میں چھاپہ مارنا چاہیئے، رانا ثناء اللہ وہاں پر چھاپہ ماریں گے تو اصل سائفر ملے گا، جلسوں میں دکھانے کے لیے سائفر ہے، عوام کو دکھانے کے لیے نہیں، سائفر تو کبھی تھا ہی نہیں، سازش کی آڑ میں افواج پاکستان کو متنازع، کبھی جانوروں کے لقب دیئے، سازش کبھی ہوئی ہی نہیں تھی، ایکس، وائی، زیڈ کرتے پھرتے ہو، آڈیو نے بتایا میر جعفر، میر صادق، جانور، ایکس، وائی، زیڈ بھی تم ہو۔

مریم نواز نے کہا کہ مجھے افسوس ہے، سب کچھ کرنے کے باوجود تم آج بھی آزاد پھر رہے ہو، مجھے اپنی حکومت سے بھی شکوہ ہے، جو قانون کے ہاتھ غدار تک پہنچنے چاہیں تھے، نہیں پہنچے، فتنہ، انتشار پھیلانے والا آزاد گھوم رہا ہے۔ سمجھ سے بالاتر ہے کہ قانون کے ہاتھ اس تک کیوں نہیں پہنچ رہے، اپنی حکومت سے یہ نہیں کہہ رہی، کوئی ہیروئن کا مقدمہ ڈال دو، اس نے آئین توڑا، فارن فنڈنگ لی، اس نے وزیراعظم ہاؤس کو سازش کے لیے استعمال کیا، ہوگا کسی کا لاڈلہ ہمارا نہیں ہے، اس نے افواج پاکستان کی تقرریوں میں دراڑ پیدا کرنے کی کوشش کی، اس کی دوسری قسط اس کا چیف آف سٹاف پر پڑھ رہا تھا، ہمت دیکھیں جلسوں میں آرمی چیف کی تقرری کی باتیں کرتا ہے، جس کو سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیئے، وہ آرمی چیف کی تقرریوں پر بات کر رہا ہے، حیران ہوں کہ اپنے سسٹم اور اپنے اوپر بھی یہ حیران پھر رہا ہے، تم ہوتے کون ہو، جس سے آرمی چیف کی تقرری بارے مشورہ کریں، اس کو کیفرکردار تک پہنچانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے منہ سے گناہ کا اعتراف کیا ہے، جُرم ثابت کرنے کی ضرورت نہیں، وہ اعتراف کر رہے ہیں، مجرم کو ایک موقع دے کر اعظم خان، اسد عمر، شاہ محمود کو بھی سننا چاہیئے، یہ جنوبی پنجاب کی کسی جگہ کا لاڈلہ ہوگا، یہ بھی بتا دوں، یہ ان کا بھی لاڈلہ نہیں، ہر کوئی استعمال ہو رہا ہے۔ یہ مسلم لیگ، پیپلزپارٹی سمیت کسی جماعت نہیں پاکستان کا مسئلہ ہے، تمام جماعتیں اس کے خلاف کارروائی کا کہیں گی۔ عمران کی گرفتاری بارے میں رانا ثناء بتائیں گے، میرے پاس کوئی جواب نہیں۔ اس پریس کانفرنس کو سائفر تک رکھیں، اکانومی پر اسحاق ڈار بات کرتے رہیں گے، مجھے کوئی شک نہیں عمران اور اس کے کوچ کی کارستانی ہے، کوئی آڈیو ہیکنگ نہیں ہوئی، کوئی ڈارک ویب پر کچھ نہیں، سب انہی کی کارستانی ہے۔ اپنے کیس کے تفصیلی فیصلے کا انتظار کر رہی ہوں، ہمارے اوپر سختی، آزمائش اور کچھ ناقابل تلافی نقصانات بھی ہوئے، سازشی چہرے بھی ایکسپوز ہوئے، سائفر والی سازش جب بنائی جا رہی تھی تو انہیں پتہ تھا کیا اس کا بھانڈہ پھوٹ جائے گا۔

نون لیگ کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف سے آنے والوں کو ہم نے ضمنی الیکشن میں موقع دیا، میرے داماد کی مشینری عمران کے دور میں آئی، شرم ان کو آنی چاہیئے، جب امپورٹ کھلی تھی، تب مشینری جائز طریقے سے آئی تھی۔ قیمتیں بڑھائی گئی تو میں نے اعتراض کیا تھا، اسی آڈیو میں یہی بات سامنے آئی، میرا ایک ہی مقصد اگر حکومت میں ہیں تو عوام کی خدمت کریں، میری آڈیو میں کوئی دہرا معیار نہیں ہے۔ مریم نواز نے مزید کہا کہ ترجمان پاک فوج جب خود کہا آرمی چیف ایکسٹنشن نہیں لے رہے تو پھر کیوں بات کی جا رہی ہے، صحت کارڈ نواز شریف نے بنایا تھا، صحت کارڈ عوام کی بھلائی کا منصوبہ کروڑوں لوگوں کا فری علاج ہوتا ہے، کبھی صحت کارڈ کو بند کرنے کا کہہ کر گناہ نہیں کرسکتی، عوام کی بھلائی کے منصوبے کو دل و جان سے قبول کریں گے، شہباز شریف کو صحت کارڈ بند کرنے نہیں "اون" کرنے کا کہا تھا، کبھی عوام کی بھلائی کے منصوبے کے خلاف کھڑی نہیں ہوسکتی۔ اسحاق ڈار آگئے، بہت جلد نواز شریف آکر پارٹی اور ملک کو بھی سنبھالیں گے، جب موقع آئے گا تو جو قانون کہتا ہے وہی کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 1017139
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش