کابل:
اسلام ٹائمز۔ امریکا کے بعد افغانستان سے بھی پاکستان پر الزامات کی بوچھاڑ شروع ہو گئی۔ صدر حامد کرزئی کہتے ہیں پاکستان نے دہشتگردوں کی کمین گاہیں ختم کرنے کیلئے کچھ نہیں کیا۔ اب اگر طالبان آئی ایس آئی کے ہاتھوں ہی استعمال ہو رہے ہیں تو طالبان کے بجائے آئی ایس آئی سے بات کرنا پڑے گی۔ افغان صدارتی دفتر سے یہ بیان ایسے وقت جاری ہوا ہے جب کابل میں سابق صدر برہان الدین ربانی کے قتل کیخلاف مظاہرے کے دوران پاکستان کیخلاف نعرے اور طالبان سے امن بات چیت ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ افغان صدر نے نائب صدور اور قبائلی عمائدین سمیت کابینہ کے وزراء سے ملاقات کے بعد بیان میں الزام لگایا کہ پاکستان نے اپنی سرزمین پر دہشت گردوں کو تربیت دینے کی اجازت دی۔ برہان الدین ربانی کو قتل کے بعد طالبان سے امن کی بات کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ اگر آئی ایس آئی ہی طالبان کو استعمال کر رہی ہے تو افغانستان کو طالبان کے بجائے پاکستان سے بات کرنا پڑے گی۔