0
Sunday 2 Oct 2011 16:22

شاہ عبداللہ کی جانب سے گاڑی چلانے والی خاتون کو کوڑوں کی سزا مسترد

شہزادی  عامرہ الطویل
شہزادی عامرہ الطویل
جدہ:اسلام ٹائمز۔ 25 ستمبر کو سالانہ شوریٰ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی بادشاہ عبداللہ نے اس سزا کو مسترد کردیا۔ جو گزشتہ دنوں جدہ کی ایک عدالت نے یہاں کے بنیاد پرستانہ قوانین کی خلاف ورزی اور ڈرائیونگ کے سلسلے میں خواتین پر لگائی جانے والی پابندیوں کو توڑنے والی ایک خاتون شیما کو دی تھی، اس بات کی تصدیق بدھ کے دن ایک سعودی شہزادی نے اپنے ٹویٹر اکاونٹ میں کی۔
خدا کا شکر ہے کہ شیما کو کوڑوں کی سزا کینسل ہو گئی، اس پر ہم اپنے ہردلعزیز بادشاہ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ اس بات کا مجھے پتہ ہے اور مجھے یقین ہے کہ سعودی عرب کی تمام خواتین کو اس پر خوشی ہو گی۔ یہ باتیں سعودی عرب کے ارب پتی شہزادے ولید بن طلال کی بیوی شہزادی عامرہ الطویل نے کہیں۔
شہزادی عامرہ کا کہنا تھا کہ کڑے وقت اور برے حالات میں ہم اکٹھے ہوتے ہیں جبکہ اچھے اور سازگار ایام ہم اکٹھے مناتے ہیں، مجھے سعودی شہری ہونے پر فخر ہے۔ تمام سرگرم سعودی خواتین کو انکی کاوشوں پر مبارکباد پیش کرتی ہوں اور انکا شکریہ ادا کرتی ہوں۔
جبکہ انسانی حقوق کے ایک کارکن کا کہنا ہے کہ شیما جسطانیہ کو پیر کے دن بحیرہ احمر کے ساحلی شہر جدہ کی ایک عدالت نے دس کوڑوں کی سزا سنائی تھی، جبکہ اسے جولائی کی مہینے میں گاڑی چلاتے ہوئے سعودی قانون کو چیلنج کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کارکن کا کہنا تھا کہ پیر کے دن جب عدالت نے اسے 10 کوڑوں کی سزا سنائی تو ہمیں بہت صدمہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ جسطانیہ عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کرے گی۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ سلطنت میں خواتین کے ساتھ روا رکھے جانے والے امتیازی سلوک پر واضح دلیل ہے۔
یاد رہے کہ دس کوڑوں کی سزا کا یہ فیصلہ سعودی بادشاہ کے اس اعلان کے ایک دن بعد ہی سامنے آیا جب انہوں نے اعلان کیا کہ اب خواتین کو ووٹ ڈالنے کی اجازت ہو گی، انہیں بلدیاتی انتخابات میں حصہ لینے کی بھی اجازت ہو گی، اسی طرح انہیں تمام منتخب کونسلز میں شامل ہونے کی بھی اجازت ہو گی۔ چنانچہ اس ملک میں یہ پہلا موقع ہو گا کہ خواتین پر سے بہت سی پابندیاں ہٹ جائیں گی۔ 
مترجم : ایس این حسینی
خبر کا کوڈ : 103126
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش