0
Tuesday 4 Oct 2011 12:28

چیئرمین نیب کی تقرری، سپریم کورٹ کا وفاقی حکومت کو مہلت دینے سے انکار، درخواست مسترد

چیئرمین نیب کی تقرری، سپریم کورٹ کا وفاقی حکومت کو مہلت دینے سے انکار، درخواست مسترد
 اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ نے چیئرمین نیب کے عہدہ پر تقرر کیلئے حکومت کی جانب سے مہلت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ سپریم کورٹ نے جسٹس ریٹائرڈ دیدار شاہ کو چیئرمین نیب کے عہدہ سے ہٹانے کے بعد حکومت کو اس عہدے پر جلد تقرر کا حکم دیا تھا، اس حوالے سے عدالت جانب سے دی گئی مہلت اگست میں ختم ہو گئی تھی جبکہ حکومت نے دیدارشاہ کیس کے فیصلے پر نظرثانی کی درخواست دائر کر رکھی ہے، حکومت نے اس درخواست میں کہا تھا کہ جب تک نظرثانی درخواست پر فیصلہ نہیں ہو جاتا اس وقت تک چیئرمین نیب کے تقرر میں مہلت دی جائے، حکومت کی اس درخواست پر جسٹس ناصرالملک اور جسٹس انور ظہیر جمالی پر مشتمل بنچ نے فیصلہ سناتے ہوئے مزید مہلت دینے سے انکار کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے وفاقی حکومت کی جانب سے مہلت طلب کرنے کی درخواست کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے کے آغا نے عدالت کو بتایا کہ حکومت قومی سلامتی سمیت دیگر امور میں مصروف ہے۔ اسلئے چیئرمین نیب کی تقرری میں مہلت دی جائے۔ جسے عدالت نے مسترد کر دیا۔ عدالت نے چیئرمین نیب کے نہ ہونے کی صورت میں ڈپٹی چیئرمین کو چیئرمین کے اختیارات استعمال کرنے کی حکومتی استدعا بھی مسترد کر دی ہے۔ جسٹس ناصرالملک نے ریمارکس دیئے کہ کسی معاملے میں نظرثانی زیرالتوا بھی ہو تو تقرریوں میں تاخیر نہیں کی جا سکتی، سپریم کورٹ کے پہلے فیصلے کی روشنی میں چیئرمین نیب اور پراسیکیوٹر جنرل کی فوری تقرریاں کی جائیں۔ واضح رہے کہ الجہاد ٹرسٹ کیس میں ڈپٹی چیئرمین نیب کو چیلنج کیا گیا تھا، سپریم کورٹ نے فیصلہ میں کہا تھا کہ نیب کا ادارہ چیئرمین کی تقرری کے بغیر ادھورا ہے، ایک ماہ کے اندر نیب کے چیئرمین اور پراسیکیوٹر جنرل کی تعیناتی کی جائے۔ تاہم حکومت نے ایک ماہ پورا ہونے سے پہلے ہی مہلت کی درخواست دائر کر دی جو آج سپریم کورٹ نے مسترد کر دی ہے۔ 

خبر کا کوڈ : 103595
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش