0
Friday 7 Oct 2011 22:40

اوباما کی تقریر مولن کے الزامات کی بازگشت تھی، وال اسٹریٹ جنرل

اوباما کی تقریر مولن کے الزامات کی بازگشت تھی، وال اسٹریٹ جنرل
کراچی:اسلام ٹائمز۔ امریکی اخبار "وال اسٹریٹ" کے مطابق مائیک مولن کے ریٹائرڈ ہونے سے قبل پاکستان کیخلاف بیان کو اوباما انتظامیہ اب تک مبالغہ آرائی کہتی رہی ہے، تاہم اوباما نے جمعرات کو حقانی یا مولن کا نام لیے بغیر پاکستانی فوج اور انٹیلی جنس کے عسکریت پسندوں کے انہی تعلقات کو دہرایا ہے اور کہا کہ یہ صورتحال ہمارے لیے تشویش کا باعث ہیں۔ مئی میں اسامہ کی ہلاکت کے بعد پاک امریکا تعلقات کشیدگی کی ہی طرف جا رہے ہیں، امریکا حقانی نیٹ ورک کو اپنے لئے باعث تشویش سمجھتا ہے۔ 
اخبار کے مطابق جمعرات کو وائٹ ہاوٴس نیوز کانفرنس میں اوباما نے عوامی سطح پر اُس کشیدگی کو بیان کر دیا۔ اِس سے قبل صرف نجی یا نام ظاہر نہ کرنے پر امریکی انتظامیہ یہ کہتی رہی تھی کہ اسلام آباد اور واشنگٹن مختلف اسٹریٹجک نظریئے رکھتے ہیں، خاص طور پر افغانستان کے معاملے پر، جس میں پاکستان اسلامی عسکریت پسند گروپوں کی طرف دیکھتا ہے۔ اخبار مزید لکھتا ہے کہ امریکی صدر اوباما نے پاکستان پر مزید دباوٴ بڑھا دیا، جس کے بعد پاکستان کے ساتھ امریکی تعلقات خطرناک صورتحال اختیار کر سکتے ہیں، اسلام آباد اسلامی عسکریت پسندوں کے ساتھ متضاد رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔ واشنگٹن اور اسلام آباد مختلف اسٹریٹجک مفادات رکھتے ہیں۔ پاکستانی فوج اور انٹیلی جنس کے بعض افراد کے شدت پسندوں کے ساتھ کنکشن ہیں، القاعدہ کے خلاف جنگ میں پاکستان کا تعاون قابل تحسین ہے۔
امریکی اخبار "وال اسٹریٹ جرنل" کے مطابق امریکی صدر براک اوباما نے پاکستان کیخلاف ایک نیا دباوٴ بڑھاتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اسلامی عسکریت پسند گروپوں کی حمایت کرنے سے پاکستان کے ساتھ امریکی تعلقات خطرناک صورت حال اختیار کر سکتے ہیں۔ امریکی انتظامیہ کے نقطہ نظر سے دونوں ممالک کے پیچیدہ تعلقات کی تاریخ کی سب سے زیادہ تفصیلی وضاحت پیش کرتے ہوئے امریکی صدر نے القاعدہ کے خلاف جنگ میں مدد پر پاکستان کے کردار کو سراہا ہے، لیکن اُس کے ساتھ اِس مسئلے کی بھی نشاندہی کی کہ اسلام آباد دیگر انتہا پسند دھڑوں کے ساتھ بظاہر متضاد رویے رویہ اختیار کیے ہوئے ہے۔ اخبار کے مطابق اوباما نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان کی سمت کو تبدیل کرنے کی کوشش کرے گا۔ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ ایک طویل المدتی اسٹریٹجک تعلقات کے ساتھ آرام دہ اور پرسکون نہیں سمجھتے۔ اس پر پاکستان کی طرف سے کسی فوری ردعمل کا اظہار نہیں کیا گیا۔ مولن نے ریٹائرڈ ہونے سے قبل پاکستان کیخلاف بیان کو اوباما انتظامیہ ابتک مبالغہ آرائی کہتی رہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 104425
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش