0
Saturday 29 Aug 2009 11:15

امریکی سفارت خانے میں توسیع قلعہ بندی ہے،قوم اٹھ کھڑی ہو،حکومت کی خاموشی مجرمانہ،حمید گل

امریکی سفارت خانے میں توسیع قلعہ بندی ہے،قوم اٹھ کھڑی ہو،حکومت کی خاموشی مجرمانہ،حمید گل
اسلام آباد:آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ( ر)حمید گل نے کہا ہے کہ امریکی سفارت خانے میں توسیع قلعہ بندی کے مترادف ہے جو ملک اور قوم کے لیے شدید خطرات کا سبب بن سکتی ہے اس پر حکومت کی خاموشی مجرمانہ تو ہے ہی،مگر پارلیمنٹ اور سیاسی جماعتوں کی لاپرواہی بھی افسوس ناک ہے اس پر قوم کو ہوش میں آنا ہو گا ملک کے اندر بڑھتی ہوئی امریکی مداخلت پاکستان کی حاکمیت اعلی کو متاثر کر رہی ہے ملک کا سٹیٹس غلاموں والا بن رہا ہے پارلیمنٹ کی موجودگی کے باوجود ہم غلامی کی ز نجیروں میں جکڑے جا رہے ہیں۔ اپوزیشن امریکہ کے ساتھ حکومت کی ڈیل،این آر او کے تحت کی جانے والی ڈیل کی تمام جزیات پارلیمنٹ میں طلب کرے۔ ذاتی مقاصد کے لیے کی جانے والی ڈیل کی قیمت قوم کو ادا کرنا پڑ رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جناح سے ٹیلی فو نک گفتگو کے دوران کیا ۔ جنرل ( ر ) حمید گل نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے سفارتخانے میں توسیع صرف رقبہ بڑھانا نہیں ہے یہ جارحیت پسندی کی جانب سے قلعہ بندی کی کوشش ہے جسے بحثیت پاکستانی ہم سب کو ناکام بنانا ہوگا اس پر تمام سیاسی جماعتوں کو پارلیمنٹ میں آواز بلند کرنا ہو گی۔ اور حکومت سے اس حوالے سے جواب طلب کیا جائے انہوں نے کہا کہ اگر پارلیمنٹ نے ایسا نہ کیا تو یہ تاریخی جرم ہو گا جس کا احتساب قوم کو ضرور کرنا چاہئے انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایٹمی اور خود مختیار ملک ہونے کا اگر دعوی کرتے ہیں تو اپنی خود مختاری،سالمیت اور قیمتی اثاثہ جات کی حفاظت اور ملکی بقاء کو بھی یقینی بنانا ہو گا۔ ملک کے اندر جمہوریت ہے اور پارلیمنٹ کام کرر ہی ہے اگر حکومت نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں تو ملک کے منتخب ایوان کو کردار ادا کرنا ہوگا مگر اس نے بھی ابھی تک اس ایشو کو بلند نہیں کیا ۔ سیاسی جماعتوں کو اب یہ خاموشی ختم کرنا ہو گی جنرل حمید گل نے کہا کہ اگر یہ کردار ادا نہیں کرتی تو عوام کو اٹھ کھڑا ہونا ہو گا کیوں کہ موجودہ حکومت اور اپوزیشن کو عوام نے ووٹ دئیے ہیں یہ ان کا احتساب کرے انہوں نے کہا کہ توسیع شدہ سفارت خانے سے براہ راست حملہ تو نہیں کیا جا سکتا مگر یہاں معلومات اکٹھی کی جاسکتی ہیں حملے کے لیے افغانستان کی سرزمین استعمال کی جاسکتی ہے انہوں نے کہا کہ ایک طرف تو ہمیں امریکی جارحیت کا خطرہ ہے دوسری جانب ہم معاشی اندھیروں اور تقسیم کا شکار ہیں سیاسی جماعتوں کو اگر سیاسی مفادات حاصل کرنے ہوتے ہیں تو وہ کالا باغ ڈیم جیسے اہم منصوبہ کی مخالفت کر دیتی ہیں مگر ملکی سالمیت کے لیے کو ئی اقدامات نہیں اٹھاتے ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو پرویز مشرف اور حکمرانوں کے درمیان این آر او کی وضاحت بھی طلب کرنی چاہیے اس میں کون کون سے معاملات خفیہ رکھے گئے تھے انہوں نے کہا کو اگر سیاسی جماعتوں اور پارلیمنٹ نے اپنا کردار ادا نہ کیا تو انقلاب کے سوا کو یٔی راستہ نہیں رہ جائے گا۔ اب قوم کو مزید خاموش نہیں رہنا چاہیے ورنہ بہت دیر ہو جائے گی ایک سوال کے جواب میں جنرل حمید گل نے کہا کہ بر یگیڈئیر امتیاز این آر او کا مستفید شدہ ہے اس کو نیب کورٹ سے 8 سال کی سزا اور جایٔیداد کی ضبطگی کی سزا دی تھی۔

خبر کا کوڈ : 10680
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش